بھارتی دارالحکومت دہلی میں گزشتہ روز 40 سے زائد اسکولوں کو بم کی دھمکی موصول ہوئی جس کے بعد انتظامیہ نے فوری طور پر احتیاطی تدابیر اختیار کیں اور اسکولوں کے تمام طلبہ کو گھر واپس بھیج دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق، بم کی دھمکی ایک ای میل کے ذریعے بھیجی گئی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ دہلی کے مختلف اسکولوں کی عمارتوں میں متعدد بم نصب کیے گئے ہیں۔ دھمکی میں یہ بھی کہا گیا کہ بم چھوٹے ہیں اور بہت ہی مہارت سے چھپائے گئے ہیں، جنہیں ناکارہ بنانے کے لیے 30,000 ڈالرز کی رقم کا مطالبہ کیا گیا۔ای میل میں مزید کہا گیا تھا کہ بموں سے عمارتوں کو زیادہ نقصان نہیں پہنچے گا تاہم ان کے پھٹنے سے بہت سے لوگ زخمی ہو سکتے ہیں۔ دھمکی کی نوعیت نے اسکول انتظامیہ اور پولیس حکام کو فوری طور پر حرکت میں لا دیا۔

دہلی پولیس ای میل کے آئی پی ایڈریس کی جانچ کر رہی ہے اور اس دھمکی کے پیچھے ملوث شخص یا گروہ کی تلاش میں مصروف ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے فائر بریگیڈ حکام، ڈاگ اسکواڈ اور بم ڈسپوزل یونٹ کے اہلکاروں کے ساتھ اسکولوں کا جائزہ لیا اور سرچ آپریشن کیا، لیکن ابھی تک کسی بھی اسکول سے کوئی مشکوک مواد یا بم نہیں ملا۔ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ "ہم نے تمام اسکولوں میں سرچ آپریشن مکمل کر لیا ہے اور ابھی تک کوئی خطرناک چیز برآمد نہیں ہوئی ہے۔ اس وقت ہم ای میل کے ذرائع کا پتہ لگانے کے لیے تحقیقات کر رہے ہیں۔”

اس دھمکی کے پیش نظر، دہلی کے مختلف اسکولوں کی انتظامیہ نے طلبہ کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں فوری طور پر چھٹی دے دی۔ اسکولوں کی عمارات میں سکیورٹی بڑھا دی گئی تھی تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔ انتظامیہ نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو اسکول آنے کی بجائے گھر پر رکھیں۔

دہلی کے متعدد اسکولوں کے انتظامیہ نے بم کی دھمکی کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ان کی اولین ترجیح طلبہ کی حفاظت ہے۔ اسکولوں میں سخت سیکیورٹی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں اور کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے حکام کے ساتھ تعاون کیا جا رہا ہے۔

دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ ای میل بھیجنے والے شخص کا سراغ لگانے کے لیے تمام ممکنہ وسائل استعمال کیے جا رہے ہیں۔ پولیس نے شہریوں سے بھی درخواست کی ہے کہ اگر کسی کو اس دھمکی کے بارے میں کوئی معلومات ہوں تو وہ فوری طور پر پولیس سے رابطہ کریں۔

Shares: