کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ڈینمارک کے سفیر مسٹر رولف مائیکل ہے پریریا سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کی اور سندھ میں رینیوایبل انرجی پروجیکٹس شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر (سندھ حکومت اور ڈینماک کی حکومت) معاہدے پر دستخط کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ڈینماک کے سفیر کو مشورہ دیا کہ وہ ونڈ انرجی کی پیداوار سے لے کر گرڈ اسٹیشن کی تنصیب اور پھر اسے مناسب ریٹس پر صنعتی علاقوں کو فراہمی تک کا ایک پیکیج تیار کریں ۔ انھوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف آپ کو ایک بہترین نتائج حاصل ہونگے بلکہ شہر کے صنعتی علاقے بھی سستے نرخوں پر بجلی حاصل کرسکیں گے۔
مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی اپنی ڈسٹربیوشن اور ڈسپیچ کمپنی ہے اور اسے حال ہی میں گرڈ کمپنی جوکہ وہ پہلے ہی قائم کرچکے ہیں کے لیے لائسنس بھی مل چکا ہے ۔ ڈینماک کے سفیر اپنے ساتھ اپنے ٹریڈ کمشنر علی مشتاق بٹ کو بھی لائے تھے اور انھوں نے بجلی کے بحران کے مکمل حل کے حوالے سےتمام تر ضروری انتظامات کو یقینی بنانے پر آمادگی ظاہر کی۔
اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے صوبائی وزیر انرجی امتیاز شیخ نے کہا کہ صوبہ سندھ کے پاس وہ واحد علاقہ ہے جہاں پر وسیع پیمانے پر ونڈ کوریڈور موجود ہے۔ ڈینمارک کے سفیر کو بتایا گیا کہ وہ وفاقی حکومت نے 14 ونڈ پاور پروجیکٹس کی منظوری دے دی گئی ہے اور 25 نئے منصوبے منظوری کے مراحل میں ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 50 ہزار میگاواٹ تک ونڈ انرجی پیدا کرنے کی گنجائش ہے اور ابھی تک بشمکل 1200 میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے انھوں نے انھیں دعوت دی کہ وہ اس سہولت سے فائدہ اٹھائیں۔ ڈینماک کے سفیر نے اپنے ٹریڈ کمشنر کو ہدایت کی کہ وہ سندھ میں متعلقہ محکموں کے ساتھ سرمایہ کاری کے مواقعوں سے مستفید ہونے کے لیے رابطے میں رہیں۔