ڈیرہ:سیوریج کے ناکام منصوبوں سے شہری پریشان

ڈیرہ اسماعیل خان:ناکام سیوریج منصوبے کی پائپ لائن کی صفائی کے لیے گرلز ڈگری کالج نمبر1 کے قریب مین سڑک پر کھودے جانے والے کنویں نما گہرے کھڈے میں گر کر موٹرسائیکل سوار بچے سمیت زخمی ہو گیا۔ متعلقہ محکمہ کی جانب سے حفاظتی باڑ نہ ہونے اور اندھیرے کے باعث حادثہ پیش آیا۔ راہگیروں نے بچے کو باہر نکالنے میں کردار ادا کیا اس موقع پر لوگوں نے متعلقہ محکمہ کی غفلت پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔واضح رہے کہ روڈ پر کروڑوں مالیت کی لاگت سے نصب ہونے والی تمام سولر لائٹس بھی خراب ہو چکی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ناکام سیوریج منصوبے کی پائپ لائن کی صفائی کے لیے گرلز ڈگری کالج نمبر1 کے قریب مین سڑک پر کھودے جانے والے کنویں نما گہرے کھڈے میں گر کر موٹرسائیکل سوار بچے سمیت زخمی ہو گیا۔ متعلقہ محکمہ کی جانب سے حفاظتی باڑ نہ ہونے اور اندھیرے کے باعث حادثہ پیش آیا۔ راہگیروں نے بچے کو باہر نکالنے میں کردار ادا کیا اس موقع پر لوگوں نے متعلقہ محکمہ کی غفلت پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔واضح رہے کہ روڈ پر کروڑوں مالیت کی لاگت سے نصب ہونے والی تمام سولر لائٹس بھی خراب ہو چکی ہیں اورشہرمیں اندھیروں کا راج ہے اورکئی ناخوشگوارواقعات رونماہوچکے ہیں۔

پاکستان میں مہنگائی، بیروزگاری میں خطرناک حد تک اضافہ:معاملات مزید خراب ہوسکتے…

دوسری طرف نوابزادہ سمیع اللہ علیزئی نے دھوکہ دہی کی سیاست میں سب کوپیچھے چھوڑدیا،پاکستان تحریک انصاف سے بغاوت کے بعدنوابزادہ سمیع اللہ علیزئی کوپارٹی سے فارغ کردیاگیاتھا،اب سمیع اللہ علیزئی نے جمعیت علماء اسلام کے پلیٹ فارم سے سٹی ٹومیں اپنی سیاسی اننگ کھیلناشروع کردی ہے،جمعیت علماء اسلام کی جانب سے سیلاب متاثرین کیلئے کی جانے والی کوششوں اورکارناموں پر فوٹوسیشن کراکرعوامی حمایت حاصل کرنے کی بھونڈی کوششوں پر عوام نے ناراضگی کااظہارکردیا،حلقہ سٹی ٹو کے عوام کاقائد جمعیت مولانافضل الرحمن سے آئندہ عام انتخابات میں مخلص قیادت کوپارٹی ٹکٹ دینے کامطالبہ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف سے بغاوت کرنے کے واضح ثبوتوں پر سمیع اللہ علیزئی کو بے عزت ہوکر پارٹی سے نکال دیاگیاتھا۔

سمیع اللہ علیزئی نے اپنے سابقہ دورمیں سٹی ٹو کاکروڑوں روپے کافنڈزہڑپ کرلیاتھااورمن پسند افرادپر نوازشات کی بھرمارکی تھیں جس کی وجہ سے حلقے میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوئے اورعوام کی مشکلات کا کوئی ازالہ نہ ہوسکا۔اب سمیع اللہ علیزئی نے اپنی بچی کچھی سیاست بچانے کیلئے جمعیت کی آڑلے لی ہے اورجمعیت کی ٹکٹ پر حلقہ سٹی ٹو سے الیکشن لڑنے کیلئے کمر کس لی ہے۔سٹی ٹو کی عوام نے سمیع اللہ علیزئی کااصل چہرہ پہچان لیا ہے اوراسے دھوکہ دہی کاچمپئن قرار دے دیاہے۔ انہوں نے قائد جمعیت مولانافضل الرحمان کوپیغام دیا ہے کہ آئندہ انتخابات میں کسی مخلص نمائندے کو پارٹی ٹکٹ جاری کرے۔سٹی ٹو کی عوام نے واضح کیاہے کہ اگرمولانافضل الرحمان نے سمیع اللہ علیزئی کوٹکٹ جاری کیا تو جمعیت کابائیکاٹ کریں گے اورمخالف پارٹی کے امیدوارکوبھاری اکثریت سے کامیاب کراکرجمعیت کی ہارمیں اپناکرداراداکریں گے۔

میری قوم کے بچوں کو اسکولوں میں سیرت النبیﷺ پڑھانے کی ضرورت ہے،عمران خان

ادھر سیوریج منصوبہ مکمل ناکام پائپ لائن پھر بند ہوگئی، پبلک ہیلتھ کے ماہر ترین انجینئرز اور انتہائی ایماندار تعریفی سند یافتہ ٹھیکیداروں کی شبانہ روز کوششوں سے پایہ تکمیل تک پہنچنے والی سیوریج پائپ لائن آخری ہچکیاں لینے لگی، پانی نکاسی کی بجائے رسنے لگا، سرکلر روڈ بالمقابل گرلز ڈگری کالج نمبر1 کے قریب پائپ لائن سلٹ اور گندگی کے باعث مکمل طور پربند ہوگئی،نکاسی نالے کی صفائی کے لیے پبلک ہیلتھ نے رات کے اندھیرے میں سڑک کی کھدائی شروع کردی،پائپ لائن کی صفائی کے لیے متعلقہ محکمہ نے ڈبلیو ایس ایس سی اہلکاروں سے مدد مانگ لی۔

تفصیلات کے مطابق چند عرصہ قبل محکمہ پبلک ہیلتھ نے کروڑوں روپے مالیت کی لاگت سے تعمیر ہونے والی سیوریج پائپ لائن کے ٹینڈرز جاری کیے تھے جو کہ مبینہ طور پر سیاسی اثرو رسوخ کی بناء پر مقابلے کے بعد رنگ سسٹم کے تحت مخصوص ٹھیکیداروں کو جاری کیے گئے تھے۔ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرز نے کئی کلو میٹرز پر محیط نکاسی پائپوں کی صفائی کے لیے مین ہولز نقشہ ڈیزائن میں شامل نہ کیے تھے جبکہ ٹھیکیداروں نے بھی اس منصوبے میں محکمہ اہلکاروں کی پشت پناہی کے سبب معیارمطابق کام نہ کیا تھا تعمیر کے چند ماہ بعد ہی روڈ مختلف مقامات پر زمین میں دھنسنا شروع ہو گیا تھا۔بعد میں میڈیا کے دباؤ اور عوامی رد عمل کے باعث روڈ کو دوبارہ تعمیر کرایا گیا تھا۔ایک مرتبہ پھر زیر زمین نکاسی پائپ لائن بند ہو چکی ہے جو کسی وقت بڑے حادثہ کا سبب بن سکتی ہے۔اس حوالے سے ریٹائرڈ انجینئرز کا کہنا ہے کہ نکاسی منصوبے میں معیار کا کوئی خیال نہیں رکھا گیا ہے چند سال بعد شہر میں سیم پھیلنے کا قوی امکان ہے۔ واضح رہے کہ کرپشن کی روک تھام کے لیے قائم ادارے بھی اس میگا کرپشن سکینڈل پر خاموشی اختیار رکھے ہوئے ہیں۔

Comments are closed.