دیویکا رانی کو دیا گیا وہ انٹرویو جس نے "یوسف خان” کو "دلیپ کمار” بنا دیا

0
38
دیویکا رانی کو دیا گیا وہ انٹرویو جس نے "یوسف خان" کو "دلیپ کمار" بنا دیا #Baaghi

بالی ووڈ اداکار یوسف خان المعروف دلیپ کمار نے 1940ء میں ایک فلم کے سیٹ پر دیویکا رانی کو اپنا پہلا انٹرویو دیا جس نے انہیں یوسف خان سے دلیپ کمار بنا دیا-

باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوسف خان فلم کی شُوٹنگ دیکھنے کیلئے گئے وہاں پر ان سے دیویکا رانی نے سوال کیا کہ کیا آپ کو اردو آتی ہے؟

یوسف خان کے اثبات میں سر ہلانے کے ساتھ پُراعتماد طریقے سے جواب دیا یوسف خان کے جواب دینے کے پُراعتماد انداز سے دیویکا خوب متاثر ہوئیں۔

اُس وقت فلمی دنیا کا بڑا نام دیویکا رانی نے دوسرا سوال کیا کہ کیا تم اداکاری کرو گے؟

اس سوال پر یوسف خان کی ہاں پر انہوں نے فوری طور پر ہی یہ ذہن بنا لیا کہ ایک رومانوی اداکار کے طور پر یہ لڑکا ایک بڑا نام کمائے گا۔

تاہم یوسف خان اپنے اصل نام کے ساتھ شوبز میں نہیں آنا چاہتے تھے کیونکہ وہ اپنے والد سے چھپ کر یہ کام کر رہے تھے۔

اس مسئلے کے حل کیلئے دیویکا رانی نے ہی اس وقت بمبئی ٹاکیز میں کام کرنے والے نریندر شرما جو بعد میں ہندی کے ایک بڑے شاعر ہوئے سے یوسف خان کیلئے کوئی رومانوی سا نام تجویز کرنے کیلئے کہا انھوں نے تین نام تجویز کیے۔ جہانگیر، واسودیو اور دلیپ کمار۔ یوسف خان نے اپنا نیا نام دلیپ کمار کے طور پر منتخب کیا۔

اس کے پس پشت ایک وجہ یہ بھی تھی کہ اس نام کی وجہ سے ان کے پرانے خيالات کے حامل والد کو ان کے حقیقی پیشے کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکتا تھا۔ فلم اور اس سے منسلک لوگوں کے بارے میں ان کے والد کی رائے اچھی نہیں تھی اور وہ انھیں نوٹنکی والا کہہ کر مذاق اڑاتے تھے۔

چھ دہائیوں پر محیط اپنے فلمی کیریئر میں دلیپ کمار نے مجموعی طور پر 63 فلموں میں کام کیا اور ہر کردار میں انھوں نے خود کو مکمل طور پر غرق کر دیا۔

فلم ’کوہ نور‘ کے ایک گیت میں ستار بجانے کا کردار ادار کرنے کے لیے دلیپ کمار نے برسوں تک استاد عبدالحلیم جعفر خان سے ستار بجانا سیکھا۔ اسی طرح فلم ’نیا دور‘ کی شوٹنگ کے لیے انھوں نے تانگہ چلانے والوں سے تانگہ چلانے کی باقاعدہ ٹریننگ لی۔ یہی وجہ تھی کہ معروف فلم ہدایتکار ستیجیت رے نے انھیں عظیم ترین ’میتھڈ ایکٹر‘ کا خطاب دیا تھا۔

خیال رہے کہ یوسف خان المعرف ’دلیپ کمار‘ نے اپنے کامیاب فلمی کیریئر کا آغاز 1944 میں ’جوار بھاٹا‘ کے ساتھ کیا تھا تاہم ان کی مشہور فلموں میں آن، دیو داس، آزاد، مغل اعظم، گنگا جمنا، انقلاب، شکتی، کرما، نیا دور، مسافر، مدھومتی، دل دیا درد لیا، مزدور، لیڈر، جوار بھاٹا، جگنو، شہید، ندیا کے پار، میلا، داغ، دیدار، آگ کا دریا، عزت دار، داستان، دنیا، کرانتی، قانون اپنا اپنا، سوداگر جیسی مایہ ناز فلمیں شامل ہیں جو ان کی مقبولیت کا سبب بنیں۔

انہوں نے 1998ء میں اپنی آخری فلم ’قلعہ‘ میں اداکاری کی۔ مرحوم اداکار دلیپ کمار نے اپنے کیرئیر میں 65 سے زائد فلمیں کی ہیں لیکن اُن کی فلم "مغل اعظم”اداکار کی شہرت کی وجہ بنی 1960ء میں دلیپ کمار کی بلاک بسٹر فلم ’مغلِ اعظم‘ ریلیز ہوئی جس میں اُنہوں نے شہزادہ سلیم کا مرکزی کردار ادا کیا تھا۔

ان کی خدمات کے پیشِ نظر حکومت ہندوستان کی طرف سے انہیں پدما بھوشن ایوارڈ، دادا صاحب پھالکے سمیت کئی اعزازات دئیے گئے جبکہ 1998 کو انہیں پاکستان کے سب سے بڑے سویلین اعزاز نشان پاکستان سے بھی نوازا گیا –

Leave a reply