جج ویڈیو اسکینڈل،ڈی جی ایف آئی اے کے خلاف توہین عدالت کیس کا تحریری فیصلہ جاری

0
34

جج ویڈیو اسکینڈل،ڈی جی ایف آئی اے کے خلاف توہین عدالت کیس کا تحریری فیصلہ جاری

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جج ویڈیو اسکینڈل،ڈی جی ایف آئی اے کے خلاف توہین عدالت کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا ،اسلام آبادہائیکورٹ کےچیف جسٹس اطہرمن اللہ نےتحریری فیصلہ جاری کیا

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جج ویڈیوکیس میں ڈی جی ایف آئی اے کے خلاف توہین عدالت کی درخواست مسترد کی جاتی ہے،لیگی وکیل جہانگیر جدون کی درخواست عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کی جاتی ہے

جہانگیر جدون نے ایف آئی اے کے ہراساں کرنے کے خلاف درخواست دائر کی تھی،اے ڈی ایف آئی اے ڈپٹی اٹارنی جنرل کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے،ایف آئی اے سے کسی نے لیگی وکیل جہانگیر جدون کو ہراساں نہیں کیا،درخواست گزار وکیل جہانگیرجدون عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوئے،عدالت نےدرخواست عدم پیروی کی بنیادپرخارج کردی،

ویڈیو سیکنڈل، ناصر جنجوعہ کے خلاف شواہد نہیں ملے، ایف آئی اے،جج کا کیس سننے سے معذرت

ویڈیو سیکنڈل، ناصر جنجوعہ کے خلاف شواہد نہیں ملے، ایف آئی اے،جج

واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے جج ارشد ملک کی ویڈیو جاری کی تھی جس کے بعد احتساب عدالت کے جج کی خدمات دوبارہ لاہور ہائیکورٹ کے سپرد کر دی گئیں، جج ارشد ملک نے حلف نامے میں ویڈیو کو جعلی قرار دیا اور کہا کہ مجھے دھمکیاں دی گئیں اور بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی. احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کو لاہور ہائیکورٹ نے او ایس ڈی بنا دیا،او ایس ڈی بنانے کا نوٹفکیشن جاری کر دیا ہے، جج ارشد ملک کو او ایس ڈی بنانے کی منظوری لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے دیا. سپریم کورٹ کے حکم کے بعد جج ارشد ملک کی خدمات احتساب عدالت سے لاہور ہائیکورٹ کے سپرد کر دی گئی تھیں، لاہور ہائیکورٹ میں جج ارشد ملک کے خلاف انکوائری چل رہی ہے

سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا تھا کہ ارشد ملک کے کردارسے ججوں کے سرشرم سے جھک گئے ، عجیب جج ہیں فیصلے کے بعد مجرمان کے گھر چلے جاتے ہیں،پھرمجرم کے بیٹے سے ملنے مدینہ منورہ جاتے ہیں،ارشد ملک کے کردارسے متعلق بہت سی باتیں دیکھنے والی ہیں،

سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ لاہور ہائیکورٹ جج ارشد ملک کے خلاف کاروائی کرے، جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ جنہوں نے کہانی بنائی انہوں نے جان چھڑا لی، چیف جسٹس نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کاروائی کر سکتی ہے.

چیف جسٹس نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ابھی تک ارشد ملک کواپنے پاس کیوں رکھاہے؟ جج ارشدملک کی خدمات فوری واپس کی جائیں،حکومت ارشدملک کوپاس رکھ کرکیاکرناچاہتی ہے؟حکومت ارشدملک کو واپس نہ بھیج کرتحفظ دے رہی ہے

Leave a reply