سرکاری ملازمین عوام کے خادم ہیں کسی بھی طرح کا نامناسب رویہ اپنانے سے گریز کریں، وزیر اعلی کے پی کے

0
50

باغی ٹی وی کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال چارسدہ میں ڈاکٹرز کی فرائض سے غفلت اور مریضوں کے ساتھ نامناسب رویہ اپنانے پر نگران وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے دو ڈاکٹرز کو معطل کردیا معطل ہونے والے ڈاکٹرز میں میڈیکل آفیسر عدنان اور میڈیکل آفیسر نعمان شامل ہیں مزکورہ ڈاکٹرز کے نامناسب رویے سے متعلق ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد انکوائری کا حکم دیا گیاتھا باغی ٹی وی کے مطابق چارسدہ کے ہسپتال میں آرتھوپیڈک یونٹ میں مریض کے معائنے سے انکار کے حوالے سے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو پر ڈاکٹر عدنان میڈیکل آفیسر BPS-17 DHQ کے خلاف کاروائی کا حکم دیا گیا ہے،کاروائی سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے نتیجے عمل میں لایئ گئی ہے،ویڈیو میں واضح دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک طالب علم ڈی ایچ کیو ہسپتال چارسدہ معائنے کے لئے آیا ہوتا ہے،لیکن وہاں موجود عملے کی طرف سے کسی قسم کا تعاون نہیں کیا جا رہا ،طالب علم ہسپتال ہاتھ میں فریکچر کی شکایت لےکے آیا ہوتا ہے ،جس کو ایکسرے کروا کر طویل انتظار کے بعد رپورٹ دیا گیا،اسکےجب وہ او پی ڈی جاتا ہے تو وہاں کوئی ڈاکٹر موجود نہیں ہوتا باغی ٹی وی کے مطابق طالب علم کو آرتھو پیڈک میں چیک اپ کے لئے بھیج دیا گیا تو وہ وہاں موجود ڈاکٹر اسکے معائنے سے صاف انکار کر دیتا ہے جس پر اسکے ساتھ موجود دوست اس ڈاکٹر کی ویڈیو بنا دیتا ہے جس میں ڈاکٹر اپنے ٹانگ ٹیبل پہ رکھ کے موبائل میں مصروف ہوتا ہے جبکہ مریض کے بار بار کہنے پر بھی ٹس سے مس نہیں ہوتا،طالب علموں نے ویڈیو ہسپتال کے ایم ایس کو دکھانے کی کوشش کی لیکن اس نے دیکھنے سے انکار کر دیا،لہذا ویڈیو کو سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا گیا،جو افسران بالا تک پہنچی،جس کے بعد انتظامیہ حرکت میں آئی اور ڈاکٹر اور ہسپتال کے ایم ایس کے خلاف کاروائی کے لئے کم تین افراد پر مشتمل انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی تھی جس میں ڈاکٹر احسان الدین آرتھوپیڈک یونٹ، ڈاکٹر محمد بلال سینئر سرجن، اور ڈاکٹر محمد عیسیٰ ڈی ایم ایس ایڈمن شامل ہیں کمیٹی کو تین دن میں انکوائری رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی گئی تھی انکوائری میں الزامات ثابت ہونے پر ان دو ڈاکٹروں کو معطل کردیا گیا۔ ان ڈاکٹروں کو ای اینڈ رولز کے تحت نوے دنوں کے لئے معطل کر دیا گیا ہے۔ محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے اس سلسلے میں باقاعدہ اعلامیہ جاری کردیا۔ نگران وزیر اعلی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ سرکاری ملازمین کی طرف سے اس طرح کا رویہ کسی صورت قابل قبول نہیں، فرائض سے غفلت برتنے اور عوام کے ساتھ نامناسب رویہ اپنانے والے سرکاری ملازمین کے خلاف قانون کے مطابق سخت کاروائی عمل لائی جائے گی، نگران وزیر اعلی نے کہاکہ چند سرکاری ملازمین کے ایسے نامناسب رویے پوری کمیونٹی کے لئے بدنامی کا باعث بنتے ہیں،
سرکاری ملازمین عوام کے خادم ہیں وہ اس طرح کے نامناسب روپے اپنانے سے گریز کرے،

Leave a reply