لاہور: ن لیگ کااجلاس،مریم نوازاورحمزہ شہبازمیں اختلافات،سخت جملوں کا تبادلہ:نوازشریف اجلاس چھوڑکراٹھ گئے،اطلاعات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کےحوالے سے حکمت عملی طے کرنے کے لیے مسلم لیگ ن کے اجلاس میں مریم نواز اور حمزہ شہباز میں اختلافات اس وقت کھل کرسامنے آئے جب ویڈیولنک کے ذریعے نوازشریف صدارت کررہے تھے ،
ذرائع کے مطابق اس اہم اجلاس میں مریم نواز اورحمزہ شہباز نے ایک دوسرے کے خلاف سخت جملوں کا استعمال بھی کیا۔ایک دوسرے پرسنگین الزامات بھی لگائے ، جس پرنوازشریف ا پنے بچوں کی لڑائی دیکھتے ہی رہ گئے اورمعاملہ ہاتھ سے نکل گیا
اے آر وائی کے مطابق مسلم لیگ ن کے ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاع کے مطابق پی ڈی ایم کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کرنے کے حوالے سے مسلم لیگ ن کا اجلاس ہوا، جس میں شریف خاندان کی اہم شخصیات اور پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی جبکہ نواز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے شریک تھے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں پی ڈی ایم اور پارٹی سیاست سے متعلق حکمت عملی مرتب کرنے کے دوران رہنماؤں میں اختلاف ہوا۔ مریم نواز نے حمزہ شہباز کی سیاست پر تنقید کی جس پر نواز شریف نے بیٹی سے ناراضی کا اظہار کیا جبکہ حمزہ شہباز نے اس کا بھرپور انداز میں جواب دیا۔
اس موقع پر حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ ’اگر ہمیں اسی طرح سیاست کرنی ہے تو مسلم لیگ (ن) تقسیم ہوجائےگی، میرے سیاسی استاد نوازشریف ہیں تو میں کس طرح سے ایسی (جارحانہ) سیاست کرسکتا ہوں‘۔
مریم نواز کے اعتراض پر حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ ’اگر آپ میری طرز سیاست پر اعتراض کررہی ہیں تو آپ اپنے والد پر اعتراض کررہی ہیں‘۔
نوازشریف نے مریم نواز کو بات کرنے سے روکتے ہوئے کہا کہ ’خاموش ہوجاؤ اور حمزہ شہباز سیاست سیکھو‘۔ اجلاس میں نوازشریف کی باربار برہمی کے باوجود جب معاملہ نہ سنبھلا تو نوازشریف اپنی نشست چھوڑ کر چلے گئے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کےدوران مریم نواز اور حمزہ شہباز میں تلخ جملوں کاتبادلہ بھی ہوا۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ نوازشریف نے شاہد خاقان عباسی کو پیپلزپارٹی سے مذکرات کرنے اور انہیں اسمبلی سے استعفوں پر آمادہ کرنے کا اہم ٹاسک بھی دیا۔
یاد رہے کہ مریم نوازاورحمزہ شہبازمیں بہت زیادہ اختلافات پہلے سے موجود ہیں جسے پیڈ میڈیا چھپا رہا تھا لیکن آج کوشش کے باوجود یہ منظرنامہ نہ چھپا سکے کیوں کہ ن لیگی ذرائع بھی اب مان چکے ہیں اوریہ عہد کرچکے ہیں کہ اب وہ ان دوبچوں سے جھڑکیں اورلعن طعن نہیں لیں گے اورسخت ردعمل ظاہر کریں گے، یہ وجہ ہے کہ یہ لڑائی بھی کھل کرسامنے لائے گئی ہے