فقط ارواح تھے ہم سب کہ ہم نے تو ابھی اجسام بھی پائے نہیں تھے ابھی دنیا میں ہم آئے نہیں تھے۔ہم ہی کیا وہ بھی جو آ کر چلے گئے اور وہ بھی جو ابھی آئیں گے دنیا میں غرض ہم سب کے سب ارواح تھے جب ہمارے رب نے ہم کو جمع کر کے ہم سے پوچھا تھا۔ کہو کیا میں تمہارا رب نہیں ہوں تو ہم سب پکار اٹھے آپ ہی رب ہیں ہمارے مگر دنیا میں آکر اور یہ اجسام پاکر بھول ہی بیٹھے ہیں ہم حاضری کی اس گھڑی کو۔
ابھی تمہاری روح کو جسم میں منتقل نہیں کیا گیا تھا۔تمیں ایک میدان میں جمع کیا گیا اور تم سے کہا گیا۔کیا میں تمہارا رب نہیں ہوں۔تم سب ایک آواز ہو کر کہا آپ ہی ہمارے رب ہیں۔ یعنی تم نے اللہ تعالٰی کو اپنا رب مان لیا اور اس کی بندگی کا عہد کر لیا ۔
اس کے بعد تمہارے باپ آدم اور تمہاری ماں حوا پیدا کیا گیا ۔انھیں رہنے کے لیے جنت میں جگہ دی اور انھیں ایک خاص پھل چکھنے سے منع فرمایا گیا۔تمہارے ماں باپ سے بھول ہوئی اور انھوں نے ممنوع شجر کے پھل کو چکھ لیا۔ان کے رب نے انھیں سزا کے طور پر ان کے گھر جنت سے بے دخل کر دیا ۔انھیں جلد ہی اپنی غلطی کا احساس ہو گیا ۔ان کے رب نے انھیں معافی مانگنا سکھایا۔انھوں نے معافی مانگی اور انھیں معاف کر دیا گیا۔
اب انھیں دنیا میں بھیج دیا گیا جسے تم زمین کہتے ہو انھیں زندگی گزارنے کے کچھ اصول اور قاعدے بتائے اور یہاں بھی ان سے اللہ تعالٰی نے اپنی اطاعت کا مطالبہ کیا ۔ ان کو دنیا خاص مدت کے لیے بھیجا گیا۔جس کا انھیں بھی علم نہیں تھا۔انھیں اپنے رب کی اطاعت کرنے کے انعام کے طور پر ان کے گھر یعنی جنت کے دروازے ان کے لیے دوبارہ کھولنے کی یقین دہانی کروائی ۔کہنا نہ ماننے والوں کا ٹھکانہ جہنم بتایا جہاں کھولتا ہوا پانی آگ اور کانٹے ان کے منتظر ہوں گے۔
حضرت آدم اور اماں حوا سے لے کر آج تک بے شمار انسان اس دنیا میں آئے اور چلے گئے ۔ابھی تم دنیا میں موجود ہو ۔ کل تمہاری جگہ کوئی اور ہو گا۔تم سے بھی تمہارے رب کا وہی مطالبہ ہے جو آدم اور حوا سے تھا۔تمہیں نہیں معلوم کب تمہیں واپس بلا لیا جائے گا۔دنیا کی چکا چوند ،مکانوں اور دکانوں سے تم دھوکا مت کھاجانا۔تمہارا وطن اور اصلی گھر جنت ہے ۔تمہیں بھی آدام اور حوا کی طرح وآپس اپنے گھر جانا ہے ۔ دنیا کی رنگینیوں میں محو ہو کراپنا اصل گھر بھول مت جانا۔
اگر بھول گئے تھے تو آج ہی اپنے رب سے معافی مانگ لو۔وہ مہربان ہے ۔ تمہیں معاف کر دے گا بس تم اس سے کیا وعدہ پورا کرو اور اپنے گھر جنت میں وآپس جانے کی تیاری کرو
کیا خوب کہا ہے علامہ محمد اقبال نے
عیش منزل ہے غریبان محبت پہ حرام
سب مسافر ہیں بظاہر نظر آتے ہیں مقیم۔
@RajaArshad56