ڈائریکٹراینٹی کرپشن ڈی جی خان برطرف،بزدارکے2بھائی دوبئی فرار
باغی ٹی وی کی خصوصی رپورٹ :تفصیلات کے مطابق سرکاری زمین کی جعلی الاٹمنٹ کیس میں محکمہ انٹی کرپشن ڈی جی خان کی ملی بھگت سے گرفتاری سے بچ کرطاہر بزدار اور ایوب بزدار دبئی فرار ہو گئے، ڈی جی انٹی کرپشن پنجاب نے ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ڈی بھی خان سید محمدعباس کو عہدے سے برطرف کردیا ،جعلی الاٹمنٹ کیس میں نامزد سابق چیف منسٹر عثمان بزدارکے بھائی طاہر بزدار اور ایوب بزدا رمحکمہ اینٹی کرپشن ڈی جی خان کے اہلکاروں کی ملی بھگت سے مبینہ طور پر دبئی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ ڈی جی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ رانا عبدالجبار نے طاہر بزدار اور ایوب بزدار کے دبئی فرار ہو جانے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر انٹی کرپشن ڈیرہ غازی خان سیدمحمدعباس کو عہدے سے ہٹادیا۔مقامی اخبار کے مطابق ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ دونوں بھائی بلوچستان کے راستے ایران اور پھر وہاں سے دبئی داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔مقامی اخبار نے لکھا ہے کہ محکمہ انٹی کرپشن پنجاب لاہور دفتر میں اہم عہدے پر تعینات افسر نے نام ظاہر نہ کرنیکی شرط پر بیٹھ بتایا کہ ڈی جی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ رانا عبدالجبار کو چیف منسٹر پنجاب حمزہ شہبازنے جعلی الاٹمنٹ کیس میں سابق چیف منسٹر عثمان بزدار، انکے بھائیوں و دیگر نامزدملزمان کی فی الفور گرفتاری کا حکم دیا تھا جس کیلئے ڈی جی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب نے سابق ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ڈی جی خان شاہدمحبوب کی جگہ پولیس سروس آف پاکستان کے گریڈ 18 کے سیدمحمد عباس کو تعینات کیا گیا تھا اور انہیں بزدار بردران کی گرفتاری کا ٹاسک دیا تھا۔


20 جون کوڈائر یکٹر سید محمد عباس کو کانفیڈنشل رپورٹ دی گئی کہ جعلی الاٹمنٹ کیس میں نامزد ملزمان میں سے عثمان بزدار کے بھائی ڈی جی خان اور تونسہ میں اپنے گھروں میں موجود ہیں جن کی گرفتاری کرنے کے لیے سید محمدعباس نے چھاپہ مارٹیم تشکیل دی لیکن جعلی الاٹمنٹ کیس کے مدعی اسسٹنٹ کمشنرتونسہ کوٹیم کے ساتھ نہ رکھا اور اینٹی کرپشن ڈی جی خان کی ٹیم نے ریڈ کا ٹوپی ڈرامہ ر چایا اور بزدار برادران کے گھروںکے باہر سے ہی واپس چلی آئی جبکہ اینٹی کرپشن ٹیم کے پاس بزدار برادران کے گھروں کی تلاشی لینے کے وارنٹ موجود تھے۔ ذرائع کیمطابق سابق وزیر اعلی کے دو بھائی طاہر بزدار اور ایوب بزدار کے ملک سے فرار کی اطلاعات ہیں اورمحکمہ اینٹی کرپشن ڈی جی خان کے افسران اور اہلکاروں نے عثمان بزدار کے بھائیوں، مزارعوں اور علاقہ پٹواری و عملہ ریونیو جو بوگس الاٹمنٹ کیس کے نامزد ملزمان کی گرفتاری میں ناکامی اورملی بھگت سے طاہر بزدار اور ایوب بزدار کو دبئی فرار ہونے کا موقع فراہم کر دیا۔ ڈی جی انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب رانا عبدالجبار نے اسے بزدار برادران کی گرفتاری میں ناکامی اور دو بھائیوں کے مبینہ دبئی فرار کا ذمہ دار ڈائریکٹر انٹی کرپشن ڈی جی خان سید محمد عباس کو قرار دیتے ہوئے ان کوعہدے سے ہٹادیا ۔رواں ہفتے کی گئی کارروائی میں تحصیل تونسہ کے موضع چونی میں 900 کنال سرکاری زمین کی بوگس الاٹمنٹ کے مقدمے میں نامزد سابق وزیراعلی عثمان بزدار کے گھرانے کے ملزم بھائیوں کی گرفتاری کیلئے محکمہ انٹی کرپشن ڈیرہ غازی خان ریجن کی ایک خصوصی ٹیم نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر انٹی کرپشن اطہر کانجو کی قیادت میں پولیس کی بھاری نفری کیساتھ ڈیرہ غازی خان اور تونسہ میں بنے بزدار ہائوس پر چھاپے مارے گئے۔ علاقے میں کھلے عام گھومتے اور خفیہ رپورٹس کے بعد مارے گئے چھاپے کے باوجود اینٹی کرپشن ٹیم کو کوئی نہ ملااور وہ گھروں کے باہر سے ویڈیو بنا کرواپس لوٹ آ ئے اور حکام کو رپورٹ بھجوادی کہ کوئی ملزم نہیں ملا۔ واضح رہے کہ چھاپہ مار ٹیم کے تمام ممبران عثمان بزدار کے دور حکومت میں ان کے بھائیوں کی مبینہ منظوری کے بعد ہی اینٹی کرپشن ڈیرہ غازی خان میں تعینات ہوئے تھے یا پھر انکی رضا مندی سے وہاں تعیناتی جاری رکھ کر مال بنانے میں لگے ہوئے تھے۔ مذکورہ مقدمے میں نامزد سابق چیف منسٹر عثمان بزدار نے گزشتہ دنوں لاہور ہائیکورٹ کے ملتان بنچ سے 30 روز کی حفاظتی ضمانت لے رکھی ہے تا کہ وہ گرفتاری کے خطرے سے بچ کرسپیشل اینٹی کرپشن کورٹ ڈیرہ غازی خان سے عبوری ضمانت کراسکیں کیونکہ انکوخطرہ تھا کہ اینٹی کرپشن مقامی پولیس کی مدد سے انہیں اینٹی کرپشن عدالت تک پہنچنے سے پہلے ہی گرفتار نہ کرلے تا ہم شنید ہے کہ سابق چیف منسٹر سردار عثمان بزدار حفاظتی ضمانت کے باوجود سپیشل اینٹی کرپشن کورٹ جاکر عبوری ضمانت کی درخواست دینے بارے تذبذب کا شکار ہیں کیونکہ ان کو خدشہ ہے ایسانہ ہو کہ جج اینٹی کرپشن کورٹ ڈی جی خان انکی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دے اوروہ گرفتارہوجائیں۔محکمہ اینٹی کرپشن ڈیرہ غازی خان نے شہری بشیر چوہان کی درخواست پر سابق چیف منسٹر، انکے بھائیوں سمیت متعدد افراد پر موضع چونی تحصیل تونسہ میں جعلسازی سے 900 کنال اراضی ہتھیانے کیخلاف مقدمے کا اندراج کیا تھا۔ اس حوالے سے مقامی اخبارات میں عثمان بزدار دور میں منظم نیٹ ورک بنا کر اربوں کی کرپشن اور بے ضابطگیوں کے حوالے سے تفصیلات شائع ہوتی رہیں جن پر وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز نے نوٹس لیتے ہوئے نئے ڈی جی اینٹی کرپشن رانا عبدالجبارکوفوری سابق دور کے سکینڈلز کی تحقیقات کی ہدایت دی تھی۔ ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب نے 2 ہفتے قبل ڈیرہ غازیخان اور تونسہ شریف کا اعلی سطح ٹیم کیساتھ دورہ کر کے بزدار دور کے میگا پروکیٹس میں لوٹ مار کا خود مشاہدہ کیا جس میں اربوں روپے کھائے گئے جبکہ اس حوالے سے اینٹی کرپشن ڈیرہ میں لگائے گئے سابق وزیراعلی کے اپنے بندوںنے شہریوں کی جانب سے کرپشن کی مسلسل نشاندہی کوچھپائے رکھا۔

Shares: