وکلاسے تکرار ، جیل لے گیا

0
44

ٹوبہ ٹیک سنگھ :ڈی ایچ کیو ہسپتال ٹوبہ ٹیک سنگھ کے دو ملازمین ہیومین ریسورس آفیسر عدیل اور آئی ٹی آفیسر بشارت کو پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے اعلی افسران نے ہتھکڑیوں میں جکڑ کر وکلاء کے سامنے پیش کیا ۔

دونوں ملازمین سے کچھ دن پہلے ہسپتال میں وکلاء سے جھگڑا ہوا جس میں وکلاء قصور وار تھے ۔
ملازمین کو پیش کرنے والوں میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اور ڈپٹی کمشنر اور چھوٹے افسران شامل تھے۔

ملک کا کون سا قانون اس طرح لوگوں کو ہتھکڑیوں میں جکڑ کر وکلاء کے سامنے پیش کرتا ہے؟
پولیس کے اعلی افسران کے پاس ایسا کون سا قانون ہے جس کی تبدیلی سرکار نے اجازت دی ہوئی یے؟

سول سوسائیٹی چیف آف آرمی سٹاف،ڈائریکٹر آئی ایس آئی ،ڈی جی ملاتری انٹیلی جینس ،وزیر اعظم عمران خان،وزیر اعلی عثمان بزدار ،آئی جی پنجاب،چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان،چیف جسٹس ہائی کورٹ لاہور سے ایکشن لینے کی اپیل کرتے ہیں۔

کیا تبدیلی سرکار میں انصاف کے یہی تقاضے رہ گئے ہیں کہ لوگوں کو ہتھکڑیوں میں جکڑ کر اس طرح معافی مانگنے پر مجبور کیا جائے گا؟کیا آئندہ یہی سمجھا جائے کہ اس ملک میں جس کو جو جی چاہے کرے؟تبدیلی سرکار وکلاء کو سدھارنے کے لیئے اصلاحات کب لائے گی؟

Leave a reply