اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی حالیہ صورتحال کو بوسنیا اور گجرات فسادات سے تشبیہ دیتے ہوئے ایک مرتبہ پھر مسلمانوں کی نسل کشی کے خدشے کا اظہار کردیا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 12 روز سے کرفیو نافذ ہے، وہاں فوج کی اضافی نفری تعینات ہے، رابطوں کے تمام ذرائع پر پابندی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے عالمی برادری کو خبرداری کیا کہ اگر مقبوضہ وادی میں ایسا ہوا تو اس کے اثرات پوری مسلم دینا پر پڑیں گے جس کا شدید رد عمل سامنے آئے گا اور انتہا پسندانہ اور تشدد کی سوچ پروان چڑھے گی۔عمران خان نے کہا کہ کچھ بھی ہوجائے پاکستان اپنےکشمیری بھائیوں کو کبھی بھی نہیں چھوڑے گا . وزیراعظم کا کشمیری قوم کے نام پیغام میں کہنا تھا کہ گھبرائیے نہیں بہت جلد بھارتی مظالم سے نجات مل جائے گی
دوسری طرف وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ نازی حکمران اڈولف ہٹلر نے جس طرح ایک نسل کو اپنے ظلم کی بھینٹ چڑھایا اسی طرح خاکم بدہن بھارتی وزیراعظم نریندر مودی تھی کشمیریوں کی نسل کشی کا خواہش مند ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نریندر مودی اپنے سیاہ اقدام سے ان عزائم کی تکمیل چاہتا ہے جس کا آغاز اس نے گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام سے کیا۔
وزیراعظم کی معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ عمران خان کی قیادت میں پاکستان ہر فورم پر مظلوم کشمیریوں کی وکالت کرے گا تا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے عین مطابق حل کرنے پر بھارت کو مجبور کیا جاسکے۔سلامتی کونسل کے اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی نے تنازع کشمیر پر اجلاس طلب کرکے بھارت کے اس دعوے پر کاری ضرب لگائی ہے جس کا وہ دعویٰ کرتا ہے کہ کشمیر ان کا اندرونی معاملہ ہے۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے سلامتی کونسل کی طرف سے بلائے جانے والے اجلاس کے حوالے سے کہا کہ پانچ دہائیوں بعد سلامتی کونسل کا مسئلہ کشمیر پر اجلاس بلانا ہماری سفارتی فتح ہے جس کی تائید روس نے بھی کی ہے، مہذب دنیا مودی کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدام کا نوٹس لے رہی ہے۔پاکستان کے مطالبے پر اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کے دوران مقبوضہ جموں و کشمیر کے تنازع پر غور کیا جائے گا۔
یہ بھی یاد رہے کہ ایک روز قبل پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خط لکھ کر سیکیورٹی کونسل کے صدر سے مطالبہ کیا تھا کہ اجلاس بلا کر مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر بات کی جائے۔اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے پاکستانی خط کو سیکیورٹی کونسل کے صدر تک پہنچایا۔
سفارتی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ سیکیورٹی کونسل کا اجلاس جمعہ 16 اگست کو منعقد کیا جائے گا جس میں پاکستان اور بھارت کے درمیان تصفیہ طلب معاملے پر مبنی ایجنڈے کے تحت جموں و کشمیر کی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔