قرآن کریم سے ہم سب محبت کرتے ہیں ہم عجمی اس کتاب کا ظاہری ادب بھی بہت کرتے ہیں لیکن ایک شخص جس نے ہم عجمیوں کے قبیلے میں صدا لگائی کہ یہ قرآن فقط تلاوت و قرآت، شادی بیاہ اور حلف برداری میں تبرک کے لیے نازل نہیں ہوا ہے بلکہ یہ کتاب انقلاب ہے،
یہ کتاب ہدایت ہے،یہ کتاب حکمت و دانائی ہے،یہ دستورالعمل ہے،یہ کتاب دنیا میں حکومت کرنے آئی ہے،وہ شخص صرف گفتار کا رسیا نہیں تھا اس نے صرف منبر و محراب پر قرآن نہیں پڑھا بلکہ وہ اس کتاب میں جیا،اس کتاب کو اپنا رفیق مرشد اور راہنما چنا ،زندگی بھر اس کتاب کی خدمت کا حق ادا کر دیا،اس کتاب کے آفاقی پیغام کو ایشیا سے یورپ تک جہاں جہاں اسکی آواز جاتی تھی پہنچایا،وہ نرم دم گفتگو گرم دم جستجو ،رزم ہو یا بزم ہو پاک دل و پاک باز ،اس خادم قرآن اور عہد ساز ہستی کا آج یوم وفات ہے،اللہ تعالٰی
ڈاکٹر اسرار رحمة اللہ علیہ کو غریق رحمت کرے،کیا عجب
انسان اور وقت کے درویش تھے. بقلم فردوس جمال !!!