خیبرپختون میں ضلعی اسپتالوں کی نجکاری کے لئے ممکنہ قانون سازی کی تیاری کرلی گئی۔ڈاکٹروں میں شدید بے چینی پھیل گئی.

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق خیبرپختون میں ضلعی اسپتالوں کی نجکاری کے لئے ممکنہ قانون سازی کی تیاری کرلی گئی۔ڈاکٹروں میں شدید بے چینی پھیل گئی.
خیبرپختونخوا کے ڈاکٹروں نے وزیر اعلیٰ پر وعدہ خلافی کا الزام عائد کردیاہے ۔

کے پی اسمبلی میں ضلعی اسپتالوں کی نجکاری کے لئے ممکنہ قانون سازی پرخیبرپختونخوا کے ڈاکٹروں میں بے چینی پھیل گئی ہے اور انہوں نے وزیر اعلی محمود خان پر وعدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیاہے۔

ڈاکٹروں کی تنظیم گرینڈ ہیلتھ الائنس (جی ایچ اے) کے ترجمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ کے اسمبلی ایجنڈے پر DHA/RHA ایکٹ ڈاکٹر برادری کے لیئے تشویش ناک ہے ۔ حکومت نے وعدہ کیا ہے ہمیں مطمئین کئے بغیر ایکٹ پر کوئی کارروائی نہیں ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ ہمارے ساتھ کئے گئے وعدوں کا پاس رکھیں۔ وزیرِ اعلیٰ کی کرسی کو عزت دے کر احتجاج ختم کیالیکن وعدوں کا پاس نہیں کیا گیا۔ ہمیں مطمٔن کیا گیا نہ ہی منسٹیریل کمیٹی بنائی گئی۔

ڈاکٹروں کے اتحاد گرینڈ ہیلتھ الائنس کے ترجمان نےدھمکی دی ہے کہ اگر اسمبلی سے بل پاس کرنے کی کوشش کی گئی تو ہیلتھ سسٹم کا مکمل لاک ڈاؤن کردیا جائیگا۔
واضح رہے کہ صوبے میں ڈاکٹروں اور حکومت کے مابین تصادم ،خیبر پختون خوا میں تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے صحت کے بنیادی ڈھانچے میں تبدیلی سے شروع ہوا۔ سب سے پہلے تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے خیبرپختون خوا کے چھ بڑے اسپتالوں لیڈی ریڈنگ اسپتال، خیبر ٹیچنگ اسپتال، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس، خلیفہ گل نواز اسپتال بنوں، باچا خان میڈیکل کمپلیکس مردان اور ایوب ٹیچنگ اسپتال ایبٹ آباد میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹ میں میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوشنز (MTI ) کے نام سے اسمبلی سے ایک ایکٹ منظور کرکے ان تمام اسپتالوں کو محکمہ صحت کے اختیار سے نکال کر بورڈ آف گورنرز یعنی ایک پرائیویٹ ادارے کے اختیار میں دے دیا اور ساتھ ہی ان تمام بڑے اسپتالوں کاسالانہ بجٹ بند کرکے اْن کو کچھ عرصے کے لیے گرانٹ دینے کے بعد کہا گیا کہ یہ اسپتال اپنے اخراجات خود برداشت کریں گے .

Shares: