جنوبی کوریا میں کتےکےگوشت کی خریدو فروخت پر پابندی عائد

بل سے جنوبی کوریا میں صدیوں سے جاری کتوں کےگوشت کا بطور خوراک استعمال کا خاتمہ ہوجائےگا-
0
148
dog meat

سیئول : جنوبی کوریا نے ملک میں کتےکےگوشت کی خریدو فروخت پر پابندی عائدکردی۔

باغی ٹی وی: بی بی سی کے مطابق منگل کے روز جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ نےکتےکےگوشت کی خریدوفروخت اور گوشت کے حصول کے لیےکتوں کی فارمنگ پر پابندی کا بل منظور کرلیا،بل سے جنوبی کوریا میں صدیوں سے جاری کتوں کےگوشت کا بطور خوراک استعمال کا خاتمہ ہوجائےگا-

ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے ایک نئے قانون کی حمایت کے بعد جنوبی کوریا میں کتوں کو ذبح اور ان کے گوشت کے لیے فروخت کرنا غیر قانونی ہو گیا ہے2027 تک نافذ ہونے والی اس قانون سازی کا مقصد انسانوں کے کتے کا گوشت کھانے کے صدیوں پرانے رواج کو ختم کرنا ہے جبکہ کتوں کی فارمنگ کرنے والے بعض افراد کا کہنا ہےکہ وہ اس قانون کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔

رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا میں اب بہت کم افراد ایسے رہ گئے ہیں جوکتوں کا گوشت کھاتے ہیں، حالیہ عرصے میں نوجوان نسل نے سگ خوری کی مخالفت کی ہے اور اس پر پابندی کا مطالبہ کرتے رہے ہیں پچھلے سال گیلپ پول کے مطابق، صرف 8% لوگوں نے کہا کہ انھوں نے پچھلے 12 مہینوں میں کتے کا گوشت کھایا ہے، جو کہ 2015 میں 27% سے کم ہے۔

ایک 22 سالہ طالب علم لی چی یون نے کہا کہ یہ پابندی جانوروں کے حقوق کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہےانہوں نے سیئول میں بی بی سی کو بتایا، "آج کل زیادہ لوگوں کے پاس پالتو جانور ہیں،کتے اب خاندان کی طرح ہیں اور ہمارے خاندان کو کھانا اچھا نہیں لگتا۔

نیا قانون کتوں کے گوشت کی تجارت پر توجہ مرکوز کرتا ہے – کتوں کو ذبح کرنے کے جرم میں سزا پانے والوں کو تین سال تک قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جب کہ جو لوگ گوشت کے لیے کتے پالنے یا کتے کا گوشت بیچنے کے مجرم پائے گئے انہیں زیادہ سے زیادہ دو سال کی سزا ہو سکتی ہے۔

قانون سازی کے نافذ ہونے سے پہلے کسانوں اور ریستوران کے مالکان کے پاس روزگار اور آمدنی کے متبادل ذرائع تلاش کرنے کے لیے تین سال ہیں۔

حکومتی اعدادوشمار کے مطابق، جنوبی کوریا میں 2023 میں کتے کے گوشت کے 1,600 ریستوراں اور 1,150 کتوں کے فارم تھے، جن میں سے سبھی کو اب اپنے کاروبار کو مرحلہ وار اپنے مقامی حکام کے پاس جمع کروانا ہوگا،حکومت نے کتے کے گوشت کے کاشتکا رو ں، قصابوں اور ریستوراں کے مالکان کی مکمل مدد کرنے کا وعدہ کیا ہے-

Leave a reply