دوحہ میں بات چیت کا آپشن اب ختم ہوچکا ہے سہیل شاہین

افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے اشرف غنی کے فرار کے بعد قطر میں مذاکرات کے آپشن کو خارج از امکان قرار دے دیا۔

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی دنیا نیوز کے پروگرام نقطہ نظر میں گفتگو کرتے ہوئے سہیل شاہین نے کہا کہ اشرف غنی عوام کو بتائے بغیر ملک چھوڑ گئے ان کے اس طرح جانے کی توقع نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ ملا عبدالغنی برادر قطر میں موجود ہیں لیکن اب دوحہ میں بات چیت کا آپشن اب ختم ہوچکا ہے سابق نائب صدر امراللہ صالح اور دیگر کو افغان عوام نے مسترد کردیا ہے، امراللہ صالح پنج شیر جائیں یا کہیں اور، ان کی اب کوئی حیثیت نہیں ہے۔

سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ طالبان اسلامی حکومت تشکیل دیں گے، وہ بین الاقوامی برادری سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، افغان سرزمین کسی کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ کابل کی صورتحال کنٹرول میں ہے، چوری اور دیگر جرائم پر متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا، سابق حکام اور اہلکاروں کے گھروں میں گھسنے کی کسی کو اجازت نہیں ہے، کسی کو دھمکی دینے یا گاڑی ہتھیانےکی اجازت نہیں دیں گے۔

سہیل شاہین نے کہا کہ طالبان کی نظر میں افغانستان کے سب شہری برابر ہیں، اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے پرعزم ہیں۔


واضح رہے کہ آج بار پھر ایک بار سہیل شاہین نے یقین دہانی کرائی کہ ہم تمام سفارت کاروں ، سفارتخانوں ، قونصل خانوں اور خیراتی کارکنوں کو یقین دلاتے ہیں ، چاہے وہ بین الاقوامی ہوں یا قومی کہ آئی ای اے کی جانب سے نہ صرف ان کے لیے کوئی مسئلہ پیدا ہوگا بلکہ ان کو ایک محفوظ ماحول فراہم کیا جائے گا ، انشاء اللہ۔


ان کا کہنا تھا کہ امارت اسلامیہ نے اپنے مجاہدین کو حکم دیا ہے اور ایک بار پھر انہیں ہدایت دی ہے کہ کسی کو بھی اجازت کے بغیر کسی کے گھر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ کسی کی جان ، مال اور عزت کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا لیکن مجاہدین کے ذریعے اس کی حفاظت کی جانی چاہیے۔

Comments are closed.