ڈالر کے مقابلے میں روپے کی بے قدری کا سلسلہ جاری،مزید مہنگا ہو کر نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

باغی ٹی وی :فاریکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق ڈالر کے انٹربینک ریٹ ملکی تاریخ میں پہلی بار 230 روپے سے تجاوز کرگئے قبل ازیں دن کے آغاز میں انٹربینک ڈالر 2 روپے 8 پیسے مزید مہنگا ہوگیا ڈالر مزید 2 روپے8 پیسے مہنگا ہو کر227 روپے کی نئی تاریخی بلند ترین سطح پرٹریڈ ہوتا رہا تاہم اب ڈالر کے انٹربینک ریٹ 5.10 روپے کے اضافے سے 230.01 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈالر224 روپے92 پیسوں کی سطح پربند ہواتھا پاکستان میں گذشتہ کئی مہینوں سے روپے کی قدر میں گراوٹ دیکھنے میں آرہی ہے۔ملک میں حکومت کی تبدیلی کے بعد11 اپریل سے اب تک ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہوتا چلا آ رہا ہے پاکستان میں 30 جون 2022 کو ختم ہونے والے مالی سال کے اختتام پر ایک ڈالر کی قیمت 204.85 کی سطح پر بند ہوئی تھی۔

ماہرین کے مطابق ملک کا بڑھتا ہوا درآمدی بل ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ ہے۔ جو عالمی مارکیٹ میں تیل، گیس اور اجناس کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے بڑھا ہے اس کے علاوہ آئی ایم ایف کے ساتھ قرضہ پروگرام کی بحالی میں تاخیر اور غیر یقینی سیاسی صورتحال نے بھی ڈالر کی قیمت میں اضافہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سٹے باز منفی افواہیں پھیلاکر ڈالر میں سٹے بازی کررہے ہیں جبکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے روپے کی قدر میں نمایاں کمی کےعوامل کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہےکہ متحرک مارکیٹ پرمبنی شرح مبادلہ کے نظام کے تحت جاری کھاتہ کی صورتحال ، متعلقہ خبروں اور اندرونی بے یقینی مل کر یومیہ بنیادوں پر روپے کی قدر میں تبدیلی کا سبب بن رہی ہے۔

مرکزی بینک کا موقف ہے ڈالر کی قدر امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے افراط زر پر قابو پانے کے لیے شرح سود میں جارحانہ اضافے کا بھی نتیجہ ہے۔

Shares: