وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں ڈالر کی اڑان روکنے کے لیے فاریکس ایسوسی ایشن کے رہنماوں سے زوم پر ملاقات کی-
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق زوم ملاقات میں فارکیس ایسوسی ا یشن کےرہنماوں نےوزیراعظم کو انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت نیچنے لانے، آئی ایم ایف کو راضی، امپورٹ بل کم، لگژری اشیا کی درآمدات پر 6 ماہ کیلئے فوری طور پر پابندی عائد کرنے، شرح سود میں کمی لانے سمیت دیگر اہم تجاویز دے دیں۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر 55 ارب 48 کروڑ روپے کی سبسڈی کی منظوری
وزیراعظم شہبازشریف کے ساتھ زوم اجلاس کے بعد فاریکس ایسوسی ایشن کے رہنما ملک بوستان نے بتایا کہ وزیراعظم سے ملاقات مفید اور مثبت رہی ہے اور وزیراعظم کو شرح مبادلہ میں استحکام کیلئے مختلف تجاویز دی ہیں توقع ہے کہ جلد شرح مبادلہ میں استحکام آئے گا۔
ملک بوستان نے سیاسی عدم استحکام، آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط ملنے میں تاخیر اور تجارتی خسارے کو ڈالر کی قیمت بڑھنے کی وجوہات قرار دے دیا۔
ملک بوستان کا کہنا تھاکہ کمرشل بینک انٹربینک میں ڈالرکی قیمت ایک روپے کم کریں توہم اوپن مارکیٹ میں دو روپے کم کر دیں گے انہوں نے وزیراعظم کو لگژری آئٹمز کی درآمد پر پابندی کا بھی مشورہ دیا اور بتایاکہ لگژری آئٹمز کی درآمد روک کر سالانہ 12 ارب ڈالر بچائے جا سکتے ہیں۔
سندھ: پانی کی قلت،آموں کے باغات سمیت دیگر سبزیوں کی فصلوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ
ملک بوستان نے بتایا کہ تین ارب ڈالر کی لگژری گاڑیاں درآمد ہورہی ہیں اور اس حوالے سے لگژری گاڑیوں کی درآمد پر 6 ماہ کیلئے پابندی کی تجویز دی گئی ہے، حکومت کو تجویز دی ہے کہ آئی ایم ایف کو راضی کرنا ضروری ہے، 1998 میں ڈالر 44 روپے کا تھا جو بڑھ کر 68 روپے پر چلا گیا اس وقت ذرمبادلہ کے ذخائر صرف 40 کروڑ ڈالر تھے۔
وزیراعظم کل وزیرخزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک کے ہمراہ فوریکس ایسوسی ایشن سے زوم میٹنگ کریں گے۔
واضح رہے کہ روپے کے مقابلے میں ڈالر کی اونچی اڑان کا سلسلہ آج بھی جاری رہا، انٹر بینک تبادلہ مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں مزید ایک روپے 66 پیسے اضافہ ہوا انٹربینک میں کاروبار کی بندش پر ایک ڈالر 194 روپے 18 پیسے کا ہوگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک روپیہ 80 پیسے مہنگا ہوکر 196.50 روپے کا ہوگیا ہے۔