انٹر بینک میں آج بھی ڈالر مزید سستا ہو گیا جبکہ روپیہ مزید مستحکم ہو گیا ہے، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 2 روپے 88 پیسے کا اضافہ ہوا ہے۔

آج جمعے کو بھی کاروبار کے آغاز پر امریکی ڈالر کے سامنے روپے کی قدر میں بہتری دیکھنے میں آئی اور ڈالر کی قیمت میں تنزلی کا سلسلہ جاری رہا۔

انٹربینک میں ایک ڈالر 2 روپے 88 پیسے کی کمی کے ساتھ 216 روپے پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

گزشتہ جمعرات کو دن کے آغاز پر انٹربینک میں ڈالرکی قدرمیں ایک روپے91 پیسےکی کمی دیکھی گئی تھی۔ انٹر بینک میں ڈالر 220 روپے پر آگیا تھا

جمعرات صبح 11 بجے انٹربینک میں ڈالرکی قدرمیں2روپے 41 پیسے کی کمی دیکھی گئی تھی اور انٹربینک میں ڈالر 219 روپے 50پیسے پر آگیاتھا۔ 10 روز میں انٹر بینک میں ڈالر 20 روپےسستا ہوچکا۔

واضح رہے کہ بدھ کو دن کے اختتام پر انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 221 روپے 91 پیسے پر بند ہوئی جب کہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 3 روپے سستا ہوکر 216 روپے پر آگیا تھا۔

ایک ہفتے میں ڈالر کی قدر میں 27روپے کی کمی

مقامی کرنسی مارکیٹوں میں یکم اگست تا5اگست پر مشتمل ہفتے کے دوران ڈالرکی قدر میں غیر معمولی گراوٹ کا رجحان رہا اور انٹر بینک میں ڈالر 239.37روپے کی سطح سے گرتے ہوئے 224.04روپے کی سطح پر آگیا یعنی 1 ہفتے میں انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں کمی15روپے 33پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

اسی طرح اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر247روپے سے گرتے ہوئے220روپے کی سطح پر آگیا جس سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 27روپے کی کمی دیکھی گئی۔کرنسی ڈیلرز کا کہنا تھا کہ آئندہ دنوں بھی ڈالر کی قدر میں کمی آنے کا قومی امکان ہے۔

فارن ایکس چینج آپریشنز کی نگرانی

پچھلے ہفتے سے اسٹیٹ بینک نے ایکسچینج کمپنیز اور بینکوں کے فارن ایکس چینج آپریشنز کی نگرانی سخت کردی ہےاور مرکزی بینک نے ضوابط کی خلاف ورزی پر2 ایکسچینج کمپنیز کی4 برانچوں کے آپریشن معطل کردیئے گئے جبکہ ڈالرکی قیمت خریداور فروخت میں زیادہ فرق کا بھی نوٹس لیا گیا تھا۔

فوریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے سماء ٹی وی سے گفتگو میں کہا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے امریکی حکام سے رابطے کے بعد امید ہے کہ آئی ایم ایف کی قسط جلد جاری ہوجائے گی ۔انہوں نے کہا تھا کہ ڈالر کی قدر مصنوعی انداز میں بڑھائی گئی تھی،ڈالر کی اصل ویلیو 180روپے سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔

ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ کے مطابق اسٹیٹ بینک اور دیگر حکومتی اداروں کی عدم توجہی کے باعث انٹر بینک میں بڑے پیمانے پر سٹہ بازی کی وجہ سے ڈالر اس قدر بلندی پر پہنچ گیا تھا تاہم حکومتی ادارے اب متحرک ہوگئے ہیں جس کے بعد ڈالر کی قدر میں کمی شروع ہوگئی۔

Shares: