ڈالر پھر ہوا سستا
فاریکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں انٹر بینک میں ڈالر 159.97 روپے کا ہوگیا۔
خیال رہے کہ سال 2020 معاشی اعتبارسےمشکل ترین سال رہا۔ کورونا وبا اور لاک ڈاؤن جیسےمسائل نےمعاشی سرگرمیوں کومحدود کردیا۔
درآمدی اشیا کی قیمتوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا اور ڈالرنےبھی تاریخ کی بلندی کوچھولیا۔ڈالرنےملکی تاریخ میں سب سےاونچی اڑان بھری اور دوہزار بیس میں ڈالرکی قیمت میں 9 روپے75 پیسوں کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ڈالر169 روپےتک ٹریڈ ہونےکےبعد اب کمی کی طرف گامزن ہے۔
مرکزی رہنما آل پاکستان کرنسی ڈیلرزایسوسی ایشن ظفرپراچہ کا کہنا ہے کہ 169 روپےتک قیمت گئی۔۔ لیکن اب کم ہورہی ہے لگتا ہے 155 روپےتک ڈالرہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بیلنس آف پیمنٹس کی وجہ سےکچھ پریشرنظرآسکتا ہے۔
سال2019 میں ڈالر مجموعی طور پر16روپے 10پیسے مہنگا ہوکر 155روپے کا ہوگیا تھا۔
واضح رہےکہ اپریل 2019 میں ڈالر نے بڑی چھلانگ لگائی تھی اور 141 روپے 50 پیسے پر آ گیا۔ مئی میں اس کی قیمت میں تاریخ کا ایک بڑا اضافہ دیکھا گیا اور یہ 151 روپے تک پہنچ گیا۔جون میں ڈالر نے تمام ریکارڈ توڑ دیے اور تاریخ کی بلند ترین سطح 164روپے پر پہنچ گیا۔جولائی 2019 میں ڈالر کی اڑان رک گئی اور ڈالر کمی کے بعد انٹربینک میں 160 روپے اور اوپن مارکیٹ میں 161 روپے کا ہوگیا۔
اکتوبر 2019 کے اختتام پر روپے کی قدر مزید بہتر ہوئی اور ڈالر کی قیمت 155.70 روپے رہ گئی۔ نومبر2019 کے اختتام پر ڈالرکی قیمت خرید 155.25 اور قیمت فروخت 155.65 تھی.