ڈونلڈ ٹرمپ توخود کرونا وائرس ہیں، نینسی پیلوسی

واشنگٹن :ڈونلڈ ٹرمپ توخود کرونا وائرس ہیں، نینسی پیلوسی ،اطلاعات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے کورونا وائرس کو ٹرمپ وائرس قرار دیتے ہوئے اس خطرناک وائرس کے مقابلے میں ٹرمپ حکومت کے طریقہ کار پر کڑی تنقید کی ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے بیان کے پیش نظر وہ سمجھتی ہیں کہ ٹرمپ ماسک کے استعمال کے بارے میں اب تک غلطی کا ارتکاب کرتے رہے ہیں اور انھوں نے اب اس بات کا اعتراف کر لیا ہے کہ کورونا کوئی مذاق نہیں ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان کی سربراہ نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کی کوتاہی و لاپرواہی کی بنا پر ہی امریکہ میں کورونا وائرس پر کنٹرول کے بجائے صورت حال اتنی ابتر ہوئی ہے اور حقیقت یہ ہے کہ کورونا وائرس امریکہ میں ٹرمپ وائرس بنا ہے۔

انھوں نے سی این این سے گفتگو میں کہا کہ ٹرمپ نے اگر مہینوں قبل کہہ دیا ہوتا کہ ماسک کا استعمال کیا جائے اور اجتماعات کے بجائے سوشل ڈسٹینس کا پاس و لحاظ رکھا جائے تو بہت سے لوگ اس پر عمل کرتے اور امریکہ میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی صورت حال اتنی بھیانک نہ ہوتی – امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے یہ بیان امریکی صدر ٹرمپ کے اس بیان کے ردعمل میں دیا ہے جس میں انھوں نے ماسک کے استعمال کا دفاع کرتے ہوئے کورونا وائرس جیسی خطرناک وبا سے بچنے کے لئے ہاتھ دھونے اور ایک دوسرے سے فاصلہ رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

دریں اثنا امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے پارلیمانی لیڈر چک شومر نے کہا ہے کہ امریکہ کو معیشت اور حفظان صحت کے تعلق سے حالیہ عشروں کے بدترین بحران کا سامنا ہے۔

انھوں نے سینیٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو اس وقت حفظان صحت کے حوالے سے حالیہ ایک صدی اور معیشت کے لحاظ سے گذشتہ پچہتر برسوں کے بدترین بحران کا سامنا ہے اور یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکی سینیٹ میں ریپبلکنز کے رہنما میچ مک کینل گذشتہ تین مہینوں سے ایوان کی کارروائیوں میں رکاوٹ کا باعث بنے ہوئے ہیں۔

چک شومر نے اس سے قبل اپنے ایک ٹوئٹ میں امریکہ میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بارے میں صدر ٹرمپ کے بیان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی صدر حقائق سے دور ہو کر وہم و گمان میں پڑے ہوئے ہیں۔

کورونا وائرس کے مریضوں اور اموات کے لحاظ سے امریکہ دنیا میں بدستور پہلے نمبر پر ہے۔ امریکہ نے دیگر ملکوں کے مقابلے میں کورونا وائرس کی تشخیص کا عمل دیر سے شروع کیا اور اب اسے کورونا کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور اس بیماری کے مقابلے کے لیے ضروری وسائل اور ٹیسٹ کٹس کی قلت کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جبکہ اپنی جانوں سے ہاتھو دھو بیٹھنے والے کورونا مریضوں کی تعداد بھی روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔

امریکہ میں کورونا وائرس کے مقابلے میں ٹرمپ حکومت کی ناقص کارکردگی اور ناتوانی کی بنا پر امریکی حکومت اور خود ڈونلڈ ٹرمپ کو شدید تنقید کا بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

Comments are closed.