واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سےجنسی زیادتیوں کے انکشافات کا سلسلہ ابھی تھما نہیں تھا کہ ایک اور امریکی خاتون جین کیرل نے ڈونلڈ ٹرمپ کے جنسی حملے کا پردہ چاک کردیا اس خاتون کے مطابق شاپنگ کے دوران ٹرمپ نے کیرل سے کہا کہ وہ کسی خاتون کے لیے زیر جامہ لباس خریدنا چاہتے ہیں اور وہ اس سلسلے میں ان کی مدد کریں، ”اس موقع ٹرمپ نے ایک ایسے انتہائی باریک کپڑے کا لباس منتخب کیا، جس کے آر پار دیکھا جا سکتا تھا اور مجھ سے اسے پہننے کو کہا۔ دروازہ بند ہوتے ہی ٹرمپ نے مجھ پر حملہ کیا، مجھے دیوار کے ساتھ لگا دیا اور اپنے چہرے سے زبردستی میرے ہونٹ دبانے لگا۔ پھر ٹرمپ نے میری لیگنگز پھاڑ دی۔ اس دوران میں خود کو آزاد کرانے میں کامیاب ہوئی اور اس کمرے سے بھاگ گئی۔ یہ پوری کارروائی تین منٹ تک جاری رہی۔“
جین کیرل نے مزید کہا کہ جب وہ وہاں سے بھاگیں تو اس وقت شاپنگ مال کا کوئی بھی ملازم وہاں موجود نہیں تھا۔ ان کے مطابق خوف کی وجہ سے انہوں نے اس واقعے کی رپورٹ جان سے مارنے کی دھمکیوں اور ملازمت سے فارغ کیے جانے بدنامی کے ڈرسے درج نہیں کرائی۔ انہیں تاہم انہوں نے اس بارے میں دو صحافی دوستوں کو بتایا تھا۔ نیو یارک میگزین نے جب ان دونوں صحافیوں سے اس بارے میں پوچھا تو انہوں نے اس کی تصدیق کی۔
یاد رہے کہ اس قبل 2016 میں صدر بننے سے قبل انتخابی مہم کے دوران بھی کئی خواتین نے ٹرمپ پر جنسی ہراسی کے الزامات عائد کیے تھے۔ جنہیں ٹرمپ نے ہمیشہ مسترد کیا ہے۔ ان زیادہ تر الزامات کا تعلق زبردستی بوسہ لینے اور جسم کے مخصوص حصوں پر ہاتھ لگانے سے متعلق تھا۔ تاہم جین کیرل نے جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا ہے۔