استحکام پاکستان پارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے انتخابی نشان بلا دوبارہ چھن جانے پر رد عمل میں کہا ہے کہ انٹرا کورٹ اپیل کے فیصلے نے کھلاڑی کے ہاتھ سے ایک بار پھر بلا چھین لیا۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے نے پی ٹی آئی کے سیاسی زخم پھر سے ہرے کر دئیے۔انتخابی نشان اور اڈیالا کا مہمان دونوں ملکی سیاست سے آوٹ ہو گئے ہیں۔ استحکام پاکستان پارٹی ملک میں ترقی کے سنہرے دور کی ضامن ہو گی۔چئیرمین جہانگیر خان ترین اور صدر عبدالعلیم خان سیاسی مدبر ہیں۔ دونوں کی سوچ ملک میں تعمیر و ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینا ہے۔انشا اللہ عام انتخابات میں فتح یاب ہو کر قوم کو ترقی کے رستے پر چلائیں گے۔ استحکام پاکستان پارٹی کا منشور ترقی کا دستور ثابت ہو گا۔کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کا وقت عنقریب آنے والے ہے۔
واضح رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن اور انتخابی نشان کیس پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ بحال کرتے ہوئے حکم امتناع واپس لے لیا،عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، عدالت نے الیکشن کمیشن کی نظرثانی اپیل منظور کی اور الیکشن کمیشن کا 22 دسمبر کا فیصلہ بحال کردیا،
جسٹس اعجاز خان نے کہا کہ اس کیس میں ہم فیصلہ نہیں کرسکتے
پرویز خٹک سمیت کسی کو بھی انتخابی نشان بلے کی پیشکش نہیں کی گئی
لڑکوں کے مقابلے میں نوجوان لڑکیاں ایڈز کا زیادہ شکار
مجھے بلے کی آفر ہوئی میں نے انکار کر دیا
بلے کے نشان کے بعد پی ٹی آئی کا نام و نشان بھی ختم ہوجائےگا ۔
پی ٹی آئی کے ساتھ آج جو کچھ ہو رہا ہے وہ اسکا اپنا کیا دھرا ہے ،
عمران خان نے تبدیلی کے نام پر عوام کو دھوکہ دیا
الیکشن میں میں جہاں بھی ہوں گا وہاں جیت ہماری ہی ہوگی
بانی پی ٹی آئی اب قصہ پارینہ بن چکے
عمران خان ملک میں الیکشن نہیں چاہتا ، وہ صدارتی نظام چاہتاہے