میرےابوکوواپس لانےکی باتیں نہ کریں ان کوتکلیف ہوتی ہےزرداری گارنٹی دیں کہ ان کوکچھ نہیں ہوگا،مریم نواز

0
113

اسلام آباد:میرے ابوکوواپس لانے کی باتیں نہ کریں ان کو تکلیف ہوتی ہے زرداری گارنٹی دیں کہ ان کوکچھ نہیں ہوگا،اطلاعات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف نے سابق صدر آصف علی زرداری سے کہا ہے کہ وہ گارنٹی دیں کہ میرے والد کی جان کو وطن واپسی پر کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔

تفصیل کے مطابق حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا اتحاد سابق صدر آصف علی زرداری کے تہلکہ خیز بیان کے بعد دوراہے پر کھڑا ہو گیا ہے۔جس میں‌ آصف علی زرداری نے نوازشریف کو پاکستان واپس آنے کا طعنہ دیا ہے

اس موقع پر مریم نواز شریف نے آصف زرداری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میرے والد صاحب کی جان کو خطرہ ہے، وہ وطن واپس کیسے آئیں؟

مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ آصف زرداری آصف زرداری گارنٹی دیں کہ میرے والد کی جان کو پاکستان میں خطرہ نہیں ہوگا۔

اجلاس کے دوران مریم نواز نے آصف زرداری کو جواب دیا کہ میں اپنی مرضی سے یہاں ہوں، جیسے آپ ویڈیو لنک پر ہیں، ویسے میاں صاحب ویڈیو لنک پر ہیں۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ نیب کی تحویل میں میاں صاحب کی زندگی کو خطرہ ہے، میرے والد کو جیل میں 2 ہارٹ اٹیک ہوئے۔ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے بڑی جماعت ہونے کے باوجود پی ڈی ایم کا ساتھ دیا اور اپوزیشن اتحاد کے فیصلوں پر عمل کیا۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی استعفوں کیخلاف تھی، اتفاق رائے کیلئے آپ کی حمایت کی۔ مسلم لیگ ن کے ارکان نے یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیا۔

یاد رہے کہ آج پی ڈی ایم کے اہم اجلاس میں آصف علی زرداری نے نوازشریف کو سخت پیغام دیا ہے ، آصف علی زرداری نے کہا ہےکہ نوازشریف صاحب ہمیں نہ لڑائیں ، پہلے پاکستان آئیں‌:پھرمل کرلڑیں گے ، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما آصف علی زرداری نے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان تشریف لائیں، لڑنا ہے تو ہم سب کو جیل جانا ہوگا۔

ادھر اس حوالے سے اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کا سربراہی اجلاس جاری ہے، آصف زرداری نے ویڈیو لنک کے ذریعے پی ڈی ایم سربراہی اجلاس سے خطاب کیا ہے۔اس خطاب میں مولانا فضل الرحمن انتہائی پریشان دکھائی دے رہے تھے

پی ڈی ایم کے آج کےہونےوالے اہم اجلاس کی اندرونی کہانی بھی بڑی دلچسپ اوربڑی عجیب ہے ، اس اہم مجلس میں پیپلز پارٹی کے مطابق آصف زرداری کا کہنا تھا کہ پہلی بار نہیں کہ جمہوری قوتوں نے دھاندلی کا سامنا کیا،زندگی کے 14 برس جیل میں گزارے ہیں۔

ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے نواز شریف سے مکالمہ کرتے ہوئےکہا کہ میاں صاحب پلیز پاکستان تشریف لائیں، ہم نے سینیٹ انتخابات لڑے،سینیٹر اسحاق ڈار ووٹ ڈالنے نہیں آئے، لڑنا ہے تو ہم سب کو جیل جانا ہوگا۔

آصف علی زرداری نے میاں نوازشریف کو کہا کہ خدارا آپ ہمیں لڑا رہے ہیں اورخود لندن میں بیٹھ کریہ تماشا دیکھ رہے ہیں لیکن اب یہ تماشا بند ہونا چاہیے

آصف زرداری نے نوازشریف کو مخاطب ہوتےہوئے کہا کہ جب 1986 اور2007 میں شہید بی بی وطن آئیں تو ملک کو موبلائز کیا تھا، لانگ مارچ کی ایسی منصوبہ بندی کرنا ہوگی جیسے 1986 اور 2007 میں کی تھی،اسٹیبلشمنٹ کے خلاف جدوجہد جمہوری اداروں کے استحکام کے لیے ہونی چاہیے۔

پی پی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اس موقع پر آصف زرداری نے نوازشریف کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب، آپ کیسے عوامی مسائل حل کریں گے؟ آپ نے اپنے دور میں تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا،

یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ یہ گفتگو بڑی دلچسپ تھی جس میں آصف علی زرداری نے کہاکہ میاں صاحب میں نے اپنے دور میں تنخواہوں میں اضافہ کیا، میں نے پارلیمان کو اختیارات دیے، این ایف سی منظور کیا جس کی مجھےاور پارٹی کو سزا دی گئی،ہم اپنی آخری سانس تک جدوجہد کے لیے تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسمبلیوں کو چھوڑنا عمران خان کو مضبوط کرنے کے مترادف ہے،ایسے فیصلے نہ کیے جائیں کہ جس سے ہماری راہیں جدا ہوجائیں،ہمارے انتشار کا فائدہ جمہوریت کے دشمنوں کو ہوگا، ہم پہاڑوں پر نہیں پارلیمان میں رہ کر لڑتے ہیں، میاں صاحب آپ استعفے چاہتے ہیں تو صرف ہمیں نہیں سب کو جیل جانا ہوگا، نواز شریف صاحب! اسحاق ڈار کے ہمراہ وطن واپس آئیں، ہم مل کر لڑیں گے۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ میاں صاحب جب آپ وطن واپس آئیں گے، ہم آپ کے پاس استعفے جمع کروائیں گے، میں جنگ کے لیے تیار ہوں مگر میرا ڈومیسائل مختلف ہے، میاں صاحب آپ پنجاب کی نمائندگی کرتے ہیں۔

یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ اس دوران میاں نوازشریف کے پسینے چھوٹ رہے تھے اوران کو کوئی جواب نہیں‌آرہا تھا

Leave a reply