دودھ کے عالمی دن کی مناسبت سے پنجاب فوڈ اتھارٹی کی طرف سے کانفرنس اور آگاہی سیمینار کا انوقاد کیا گیا.کانفرنس کا انعقاد پنجاب فوڈاتھارٹی اور یونیورسٹی آف ویٹنری اینڈ اینیمل سائنسزروای کیمپس پتوکی کے اشتراک سے کیا گیا جس میں ڈیری انڈسٹری سے وابستہ افراد، کسان اور اینیمل سائنسز کے سٹوڈنٹس اور اساتذہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی.

ڈی جی فوڈ اتھارٹی شعیب جدون کا کہنا تھا کہ کانفرنس کا مقصد دودھ کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے جدید سائنسی طریقوں کو متعارف کروانا ہے،دوددھ ہماری غذا کا بنیادی جزو ہے
،روزمرہ کی زندگی میں دودھ کا استعمال ہر عمر کے افراد میں کیا جاتا ہے۔ دودھ اور دودھ سے تیار ہونے والی تمام مصنوعات کی پیداوار بڑھانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ہمیں اپنی اور اپنے بچوں کی کھانے پینے کی عادات بدلنا ہوں گی۔

ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے بچے ناشتہ نہیں کرتے دودھ نہیں پیتے لیکن کاربونیٹیڈ ڈرنکس بہت پیتے ہیں ،ہمیں دودھ کی پروڈکشن اور سپلائی کے عمل کو انتہائی موثر اور شفاف بنانے کی سخت ضرورت ہے۔ پنجاب فوڈاتھارٹی یوواس کے ساتھ مل کر پیداوار میں درپیش چیلنجز کو دور کرنے میں مدد کرے گی۔ ڈیری انڈسٹری کو جدید ٹیکنالوجی پر شفٹ کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔

یونیورسٹی آف ویٹنری اینڈ اینیمل سائنسز کےوی سی نسیم احمد نے کہا کہ پنجاب فوڈا تھارٹی کی چیکنگ کا عمل انڈسڑی کی اصلاح ہے۔ عوام کے ساتھ ساتھ انڈسڑی کو حفظان صحت اصولوں پر کاربند رکھنا فوڈاتھارٹی کا قابل ستائش عمل ہے۔ ورلڈ ملک ڈے ایک ایسا مستند دن ہے جس کو یو این او بھی مناتا ہے۔ انتہائی اہمیت کا حامل ڈیری ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ پہلی دفعہ یوواس نے متعارف کروایا گیا ہے۔ موسمی تبدیلی نا صرف ہمارے ماحول بلکہ ڈیری اور میٹ کی پیداوار کو بھی متاثر کر رہی ہے۔

سٹوڈنٹس، اساتذہ انڈسٹری سے آئے افراد نے آگاہی واک میں بھی حصہ لیا،ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے یوواس ملک پاسچرائزیشن یونٹ کا بھی دورہ کیا

Shares: