28-01-95)
بچپن کی محبت کو دل سے نہ جدا کرنا
جب یاد میری آے ملنے کی دعا کرنا
ڈںیر نعیم!
صبح ہوتی ہے شام ہوتی ہے
یونہی زندگی تمام ہوتی ہے۔
جب چلنے پھرنے کے قابل ہوۓ تو اس وقت دل میں کوئی خواہش نہ ہوئی تھی سواۓ اس کے کہ کوئی ہمیں اُٹھا کر چلے، کوئی گود میں بٹھائے، کوئی سینے سے لگائے،کوئی ٹافی کھلاۓ تو کوئی دوسری قسم کی مٹھائیاں۔اُس وقت ہماری تمام تر خواہشات بس اسی حد تک محدود تھی۔آہستہ آہستہ بڑے ہوتے گئے اسکول و مسجد جانے لگے۔ پڑھائی سب سے مصیبت زدہ چیز بن کر سامنے آئی۔کبھی قرآن کا پڑھنا کبھی اسکول کی پڑھائی اوپر سے گھر آ کر ابو کی علیحدہ ٹٹیوشن۔ان سب چیزوں سے اتنا ڈرتا تھا کہ اکثر گھر سے میں باہر رہتا تھا۔کبھی ایک چھت پر،اور کبھی دوسری چھت پر،کبھی ایک درخت کے نیچے سے اوپر پتھر برسا رہے ہوتے تھے تو کبھی دوسرے درخت کے نیچے سے،کبھی ایک گندے نالے میں سیومینگ سے لطف اندوز ہوتے تو کبھی دوسرے گڑ لائن کے نالے میں اُسوقت کی خواہشات بس اس حد تک محدود ہوتی تھی کہ کوئی پڑھائی شڑھائ کے متعلق کچھ نہ کچھ پوچھے۔مگر پھر بھی پ پٹتے تھے یہ مسلہ اب تک حل نہ ہو سکا۔نیوی جوائن کی تھی کہ پڑھائی سے جان چھٹ جاۓ مگر پتہ چلا کہ صرف اور صرف پڑھائی ہے۔
"بارش سے پجتے تھے،پر نالے کے نیچے رات آئی”
جو کہ میرے لئے وہاں جان بنی ہوئی ہے۔اگر بچپن میں کچھ پڑھا ہوتا تو آج اتنی مصیبت نہ ہوتی اسی لیے دوست یہی وقت ہے کہ کچھ کریں ورنہ کل بڑھاپے میں جب پچھتاوا ہوگا تو یہی کہیں گے کہ کاش جوانی میں ایسا کر لیا ہوتا۔اس لیے جو کرنا ہے آج کر لو۔خوب مطالعہ کرو،خوب پڑھو فضول انسانوں اور قصے کہانیوں سے کچھ نہیں بنے گا۔کیونکہ میں نے دیکھ لیا ہے کہ پڑھائی کے بغیر کوئی چارہ نہیں اس لیے میں نے بھی پڑھنا شروع کر دیا ہے۔
کارساز میں میری افسری اچھی جارہی ہے طیب عدل، احمد حفیظ ،آصف عزیز ،عزیز لعال اور اس قسم کے بہت سارے دوست یہاں ہیلپر ہیں ہر طرف سے سلیوٹ پڑتے ہیں رعب ودبدباھے کبھی کبھار کارساز کے پارک وغیرہ کی طرف بھی چلا جاتا ہوں خوب یاد کرتا ہوں اپنے بچپن کے دنوں کو کھیلنا کودنا اور لڑنا ،جھگڑنا ،بھاگنا، نہانا ،بارشوں میں وغیرہ وغیرہ وغیرہ۔
اچھا جی خط میں کبھی کوئی کام کی بات بھی لکھ لیا کرو بس فضول باتیں لکھی ہیں تم نے ۔
ہوئی آنکھ نم اور یہ دل بھر آیا
آج وہ ساتھی کوئی بھولا یاد آگیا
(30-01-95)
اس وقت کلاس میں انسٹرکٹر پڑھا رہا تھا اور مجھے نیند آگئی تھی اوپر کا یہ شعر میں نے نیند میں لکھا ہے اپنی اتنی پیاری لکھائی میں لکھا۔ اچھا جی ۔توصیف سے ملاقات ہوئی تھی تمہارے خط کی اس نے بھی تعریف کی ۔یار نعیم یہ غم نم چھوڑو ،خوشی دیکھا کرو ،مت اتنا سوچو اپنے آپ کو شاعر نہ بناؤ ،دیوانہ نہ بناؤ، اپنے آپ کو اپنا اور اپنے ماں باپ کا بناؤ۔تمہارے گھر والوں کو تمہاری بے حد ضرورت ہے۔باقی اور کوئی خاص بات تو ہے نہیں کہ لکھوں تمہاری طرح ادھر ادھر کی جھڑ جھڑ لکھنے کی مجھ میں ہمت نہیں ہے اور نہ ہی اب میرا موڈ کرتا ہے اس قسم کی باتیں کرنے کو.یہ فلسفیانہ باتیں کرنے کو اب جی بھی نہیں چاہتا اور نہ ہی اب کی جاتیں ہیں۔
اچھا جی اب آتے ہیں ادھر ادھر کی باتوں پر میری بہن ۔۔۔۔۔کی شادی میرے فرسٹ کزن سے ہو گئی ہے اور میری منگنی اگلے سال ہو جائے گی ۔۔۔۔۔۔۔کی بھی بات تقریبا ہوگئی ہے۔اب تم سناؤ تمہارا کیا بنا اور شادی کا کیا ہوا؟ اس کی شادی وغیرہ کب کر رہے ہو اللہ خیر خیریت سے کرے آمین۔
آنٹی کیسی ہیں اللہ انہیں بھی صحت مند رکھے آمین ۔
(25-04-95)
ڈیر نعیم یہی وہ خط ہے جو میں نے تمہیں تین چار مہینے پہلے لکھنا شروع کیا تھا لیکن اب جا کر بھیج رہا ہوں کیوں کہ جب اسے میں نے بھیجنا چاہتا تھا تو تب تم ادھر ہوتے تھے۔بہرحال اب فرصت ملی ہے تو پھر لکھنے بیٹھ گیا ہو کراچی میں ویسے تو ہمیں کچھ کام نہیں ہوتا لیکن پھر بھی بڑے مصروف مصروف سے لگتے ہیں۔کیوں کہ دوپہر کو بھی سوتے ہیں اور رات کو بھی اور کلاس روم میں بھی۔اس لیے ٹائم نہیں ہوتا ہمارے پاس کچھ نہ کرنے کو۔
اچھا جی نئی تازہ بات یہ ہے کہ شاید ہم میں میرے علاوہ گھر والے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے پشاور شفٹ ہو جائیں کیونکہ ابو ہوگئے ہیں ریٹائر اس لیے ان کا ارادہ اپنی زمین وغیرہ کی دیکھ بھال کا ہے تو دیکھو کے ابھی کیا پروگرام بناتے ہیں زاہد بنگلہ دیش سے سری لنکا گیا اور اب تیس اپریل کے بعد ھی پاکستان آئے گا انشاءاللہ۔خالد خیریت سے ہے فون وغیرہ تو آتے رہتے ہیں۔اور کوئی نئی تازہ بات نہیں ہے کہ تحریر کرو خوش رہا کرو۔شم نا کیا کرو نماز پڑھا کرو اور اللہ کا شکر کیا کرو پاک صاف فریش رہا کرو سوچ بچار نہ کیا کرو صبح صبح چیل قدمی کیا کرو اور کوشش کیا کرو کہ رات کو ٹائم سویا کرو۔
اوکے اب اجازت ہے
وسلام تمہارا دوست
محمّد اسحاق بیگ ۔
توڑ دے ہر اک آس کی ڈوری, آنسوؤں میں کیا رکھا ہے۔
عشق محبت باتیں ہیں بس، باتوں میں کیا رکھا ہے۔
قسمت میں جو لکھا ہے، وہ آخر ہو کر رہنا ہے۔
چند لکیریں الجھی سی،اور ہاتھوں میں کیا رکھا ہے۔
@Ishaqbaig___