رحیم یار خان ( کرائم رپورٹر ) امن و امن کی صورتحال کو بہتر بنانا۔فری اورفوری انصاف کی فراہمی میرا مشن ہے۔سفارشی کلچر کا خاتمہ کر کے ہر غریب مظلوم کی فریاد پر فوری ایکشن لیا جائےگا ۔ سزا اور جزا کے عمل کو تیز کر کے آہنی فورس کو کوئیک رسپانس فور س بناﺅنگا۔کرپشن کی شکایت پر سخت ایکشن لیا جائے گا ۔ سائلین سے بدسلوکی ناقابل برداشت تصور ہوگی ۔ میڈیا سے راہنمائی لیتا رہوں گا ۔ سنا ہے رحیم یار خان کے لوگ بہت اچھے ہیں ۔ خدمت کا جذبہ لیکر آرہا ہوں کل تک انشااللہ چارج سنبھال کر کام شروع کردوں گا ان خیالات کا اظہار رحیم یا ر خان میں نئے تعینات ہونے والے ڈی پی او اسد سرفراز نے کیا گزشتہ روز میڈیا سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال کو مزید بہتر بنانے کا جو مشن سونپا گیا ہے انشااللہ اس پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا۔اسد سرفراز نے کہا کہ ہر غریب اور ہر مظلوم کوفری اور فوری انصاف کی فراہمی، کرپشن کا خاتمہ اور جان و مال کے ساتھ ساتھ سائلین کی عزت نفس کا تحفظ میری بنیادی ترجیحات میں شامل ہے۔جرائم پیشہ عناصر کو ضلع سے پاک کر کے رہوں گا ۔ جرائم پیشہ عناصر بہتر ہے میرے چارج سنبھالنے سے پہلے اپنا قبلہ درست کر لیں ورنہ اپنے عبرت ناک انجام کیلئے خود کو تیار رکھیں ۔ عوام کی عزت جان مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ میرے اہداف میں شامل ہے کہ پولیس کو کو ہر طرح کے پریشر اور سفارش سے دور رکھ کرکام کیا جائے تاکہ انصاف کے قتل کی کوی گنجائش باقی نہ رہے ۔ انصاف کا قتل ہوتا ہی تب ہے جب سفارشی کلچر پروان چڑھتا ہے اور سفارش کی ضرورت ہمیشہ غلط کام میں پیش آتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اچھا کام کرنے والے افسران کو شاباش اور انعامات سے نوازا جائے گا جبکہ غلط کام کرنے والوں کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ سائلین کی عزت نفس مجروح کرنے والے اور انکی جیب پر نظر رکھنے والے میری ٹیم کا حصہ بالکل نہیں رہیں گے ۔ خواتین اور بچوں سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام کو یقین بنانے کیلیے ایمر جنسی بنیادوں پر کام کیا جائےگا ۔ کچہ کے ایریاز کو خصوصی فوکس کیا جائےگا ۔ سنا ہے رحیم یار خان کے لوگ بہت اچھے ہیں۔کسی بھی معاشرے میں کرائم ریشو کا تعلق وہاں کی عوام کے شعور سے وابستہ ہوا کرتا ہے ۔ باشعور معاشرے میں جرائم کی ہمیشہ حوصلہ شکنی ھوتی ھے ۔ باشعور شہریوں کے تعاون کے بغیر جرائم کا خاتمہ ممکن نہیں ۔ باشعور معاشرے میں جھوٹی درخواست بازی کا رجحان نا ہونے کے برابر ہوتا ہے جھوٹی درخواست بازی سے پولیس کا قیمتی وقت برباد ہوتا ہے ۔ امید ہے شہری پولیس کے وقت وسائل کا خیال رکھیں گے۔کرپشن اور سائلین سے بدسلوکی ہرگز ہرگز برداشت نہیں کی جائےگی ۔ رحیم یار خان کی صحافی برادری سے یہی توقع کروں گا کہ جرائم کی نشاندہی کرکے پولیس سے تعاون کرتے رہیں گے۔انشااللہ کل تک چارج سنبھال کر کام شروع کر دوں گا۔

جرائم پیشہ عناصر بہتر ہے میرے چارج سنبھالنے سے پہلے اپنا قبلہ درست کر لیں ورنہ اپنے عبرت ناک انجام کیلئے خود کو تیار رکھیں .ڈی پی اورحیم یار خان اسد سرفراز
Shares: