سربراہ نیشنل پارٹی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی سربراہی میں نیشنل پارٹی کا وفد جاتی امرا پہنچ گیا
وفد میں سینیٹر جان محمد بلیدی،چیئرمین اسلم بلوچ و دیگر رہنما شامل ہیں،ڈاکٹر مالک بلوچ کی صدر مسلم لیگ ن و سابق وزیراعظم میاں نوازشریف سے ملاقات ہوئی ہے، اس موقع پر ن لیگی رہنما بھی موجود تھے، صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور نواز شریف کی ملاقات کے دوران ملکی سیاسی صورتحال اور بلوچستان کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ڈاکٹر عبدالمالک کی جانب سے مہنگائی اور بجلی قیمتوں میں کمی پر مبارکباد دی گئی،
ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عبدالمالک بلوچ کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان اور بلوچستان کے عوام کی نواز شریف سے اُمیدیں جُڑیں ہیں، چاہیں وہ بلوچستان کے سیاسی مسئلے ہوں یا معاشی، نواز شریف نے بلوچستان میں اپنا سیاسی کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے،نواز شریف نے بلوچستان کا دورہ کرنے کی درخواست قبول کر لی، بلوچستان میں بے گناہوں کا قتل قابل مذمت ہے،
مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے نواز شریف سے ملاقات میں بلوچستان کی تازہ ترین صورتحال اور وہاں کے سلگتے ہوئے مسائل کو اجاگر کیا ہے، لااینڈ آرڈر اور ترقیاتی منصوبوں پر بھی بات ہوئی، صوبے کی پسماندگی کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے میاں نواز شریف سے بطور سینیئر سیاسی رہنما اور سابق وزیراعظم کے طور پر صوبے کی بحراتی کیفیت سے نکالنے میں اپنا کردار ادا کرنے کی درخواست کی ہے، نواز شریف اور مسلم لیگ ن کے دیگر رہنماؤں نے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی بات غور سے سنی اور اس پر مشاورت بھی کی ہے، نواز شریف نے ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ اور ان کی پارٹی قیادت کو یقین دہانی کروائی ہے کہ بلوچستان کے امن و استحکام، جمہوری رویوں کے فروغ اور ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف نے فیصلہ کیا ہے کہ بلوچستان کے مسئلے کا سیاسی طور پر حل نکالا جائے گا، نواز شریف نے ملاقات میں اختر مینگل اور بلوچستان کے اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت کرنے کا کہا ہے جبکہ ماہرنگ بلوچ کے حوالے سے نواز شریف نے کوئی ذکر نہیں کیا،