صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نیب آرڈیننس 2019 پر دستخط کردیئے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نیب آرڈیننس پر دستخط کردیے جس کے بعد اب نیا قانون نافذ العمل ہوگیا۔ صدر مملکت نے وفاقی حکومت کی سفارش پر نیب کے نئے قوانین پر دستخط کیے، آرڈیننس کے تحت اب قومی احتساب بیورو کو 50 کروڑ سے زائد کرپشن اور اسکینڈل پر ہی کارروائی کی اجازت ہوگی۔

سہولتیں کون سی ہیں جو لے لیں گے، آصف زرداری کا شکوہ

سابق صدر آصف زرداری کے آٹھ بے نامی جائیدادیں ضبط

بچوں کا مستقبل سنوارنا چاہتے ہیں تو یہ کام لازمی کریں، وزیراعظم کا قوم کو پیغام

مجوزہ آرڈیننس کے مطابق نیب محکمانہ نقائص پرسرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی نہیں کرے گا،ان ملازمین کےخلاف کارروائی ہوگی جن کےخلاف نقائص سے فائد اٹھانے کے شواہد ہوں،سرکاری ملازم کی جائیداد کو عدالتی حکم نامے کے بغیر منجمد نہیں کیا جا سکے گا،سرکاری ملازم کے اثاثوں میں بیجا اضافے پر اختیارات کے ناجائز استعمال کی کارروائی ہو سکے گی،نیب تحقیقات 3 ماہ میں مکمل نہ ہوں تو گرفتار سرکاری ملازم ضمانت کا حقدار ہوگا،نیب 50 کروڑ روپےسے زائد کی کرپشن اور اسکینڈل پر کارروائی کرسکے گا،ٹیکس، اسٹاک ایکسچینج ،آئی پی اوز کے معاملات میں نیب کا دائرہ اختیار ختم ہوجائے گا،

بلی بارگین کرنے والے کو الیکشن لڑنے کی اجازت ہونی چاہئے، نیب ترمیمی بل سینیٹ میں پیش

نیب آرڈیننس میں ترامیم کے بعد نیا مسودہ تیار

قبل ازیں قومی احتساب آرڈیننس ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کیا گیا، پیپلز پارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی جانب سے پیش کیے گئے بل میں تجویز کیا گیا کہ نیب صرف میگا کرپشن مقدمات کی تحقیقات کرے۔ ملزم کو نیب کی تحویل میں نہ دیا جائے۔ پلی بارگین کرنے والے کو جیل کی سزا نہیں ہونی چاہیے اور اسے الیکشن لڑنے کی بھی اجازت ہونی چاہیے۔ سینیٹ نے بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ بل میں مزید تجویز کیا گیا ہے کہ چیئرمین نیب کو گرفتاری اور احتساب عدالت کو ضمانت کا اختیار نہیں، ملزم کو نیب کی تحویل میں بھی نہ دیا جائ, سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف نے نیب ترمیمی بل منظورکرلیا

Shares: