حمزہ علی عباسی سجل علی احسن خان اور کبری خان کا جیو ٹی وی پر نشر ہونے والا معروف ڈرامہ گذشتہ روز آخری قسط کے ساتھ اختتام پذیر ہونے پر مداحوں میں اداسی کی لہر دوڑ گئی
باغی ٹی وی: جیو ٹی وی پر نشر ہونے والا روحانیت پر مبنی ڈرامہ سیریل الف گذشتہ روز اپنی آخری قسط نبمر 24 کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا اس ڈرامے نے کرداروں کی جانداری اداکاری اور بے مثال ڈائیلاگز کی وجہ سے مداحوں کی خوب تعریفیں بٹوریں اور ابھی تک نہ صرف داد وصول کر رہا ہے بلکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر مداح اس پر تعریفوں اور داد تحسین بھرے تبصرے کر رہے ہیں علاوہ ازیں ڈرامہ سیریل الف ٹویٹر پر ٹاپ ٹریندڈ بھی بنا رہا
ڈرامہ سیریل الف میں کبری خان (حسن جہان) سجل علی (مومنہ سلطان) اور حمزہ علی عباسی (قلب مومن )،منظر سہبائی (عبدالعلی)، احسن خان( طہ) اور سلیم معراج (سلطان صاحب ) مرکزی کردار نبھائے اور ایسی جاندار اداکاری کی کہ مداح داد دیئے بغیر نہ رہ سکے اور یہ ڈرامہ ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بنا رہا
گزشتہ اقساط :اس میں حسن جہاں ڈرامے کے مرکزی کردار قلب مومن کی والدہ طہ عبدالعلی اس کے والد ہیں جو کہ ایک محقق خطاط گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں یہ اور ان کے والد یعنی قلب مومن کے دادا عبدالعلی خطاطی کا کام کرتے ہیں یہ خاندان یہ کام پچھلی دس پشتوں سے سرانجام دے رہاہوتا ہے جبکہ طہ رومی کے مریدوں میں شامل ہوتا ہے اور ورلنگ درویشوں کی طرح اللہ کی محبت میں رقص کرتا ہے
ترکی میں ہونے والی ایک تقریب میں پرفارم کرنے جاتا ہے جہاں حسن جہاں جو ایک ڈانسر ہوتی ہے پاکستان کی نمائندگی میں جاتی ہے وہاں پرفارم کرتی ہے وہیں پر طہ اسے دیکھتے ہی اس سے محبت کرنے لگ جاتا ہے اور گھر واپس آکر اللہ کے نام کی خطاطی کرنے کی بجائے حسن جہاں کی تصویر بنا ڈالتا ہے اور حسن جہاں کو گفٹ کر دیتا ہے جس پر اس کا باپ عبدالعلی ناراضگی کا اظہار کرتا ہے اس پینٹنگ کے بعد حسن جہاں بھی طہ سے محبت کرنے لگتی ہے اس کا مینیجر سلطان جو کہ حسن جہاں کے عشق میں گرفتار ہوتا ہے اس کے روکنے کے باوجود وہ طہ سے شادی کر لیتی ہے
جس پر قب مومن کا دادا ناراض ہو جاتا ہے طہ اور حسن جہاں وہ گھر چھوڑ دیتے ہیں یہاں پر ان کی زندگی میں ایک نیا موڑ آتا ہے ان کا بیٹا قلب مومن پیدا ہوتا ہے لیکن طہ کی زندگی میں پریشانیاں بڑھ جاتی ہیں جس کا ذمہ دار وہ حسن جہاں کو ٹھہراتا ہے ایک دن حسن جہاں سلطان کو پاکستان سے بلاتی ہے اور اس کو وہ تصویریں بیچنے کے لئے دیتی ہے جو طہ نے اسے گفٹ میں دی ہوتی ہیں اس بات پر طہ حسن جہاں سے جھگڑا کرتا ہے اور گھر سے چلا جاتا ہے لوٹ کر واپس نہیں آتا
قلب مومن اللہ کو خط لکھتا ہے اپنی ماں کی خوشی باپ کی واپسی اور چھوٹی چھوٹی ضرورتوں کے لئے یہ خط حسن جہاں عبدالعلی کو پوسٹ کرتی ہے عبدالعلی اس کے گھر آتا ہے تو بتاتا ہے طہ ان کے پاس نہیں تھا وہ اسے ڈھونڈنے جاتے ہیں تو پتہ چلتا طہ ایک دوست کے پاس جاتے ہوئے ایکسیڈنٹ میں مر جاتا ہے حسن جہاں قلب مومن کے ساتھ پاکستان اپنے گھر واپس آجاتی ہے جہاں اس کی ماں اسے پھر سے ڈانسر کا کام کرنے کو کہتی ہے قلب مومن کو ایک دن اپنی ماں کے کام کا پتہ چل جاتا ہے وہ اپنی ماں سے نفرت کرتا ہے وہ واپس ترکی جانے کا کہتا ہے
عبدالعلی حسن جہاں کی شادی کر دیتا ہے اپنے کسی دوست کے ساتھ اور قلب مومن پڑھائی مکمل کرکے اپنا پروڈکشن ہاؤس بناتا ہے اور مغرور اور بے باک فلم ساز ہوتا ہے مومنہ سلطان کی بیٹی ہوتی ہے جو اپنے بھائی کے علاج کے لئے مجبوری میں ڈراموں میں ایکسٹرا اداکارہ کے طور پر کام کرتی ہے وہ خطاط بننا چاہتی ہے لیکن گھر کو چلانے اور بھائی کے علاج کے لئے وہ انڈسٹری میں کام کرتی ہے
مومنہ قلب مومن کی نئی آنے والی فلم کے لئے آڈیشن دینے جاتی ہے وہاں قلب مومن سے جھگڑ پڑتی ہے اور وہ اس کی انسلٹ کر کے وہاں سے نکال دیتا ہے لیکن جو آدیشن اس نے دیا ہوتا اس کی ویڈیو دیکھ کر قلب مومن اس کے کام سے متاثر ہوتا ہے مومنہ کی دوست اور قلب مومن کے مینیجر کے توسچ سے اسے ہالی وڈ میں آڈیشن دینے کا چانس ملتا ہے وہ اس آڈیشن میں ہالی وڈ فلم کے لئے سیلیکٹ ہو جاتی ہے لیکن اس کا بھائی فوت ہو جاتا ہے وہ قلب مومن سے نفرت کرنے لگتی ہے
وہ ہالی وڈ میں کامیاب فلم کرتی ہے جس کے بعد وہ ایک کامیاب ادکارہ بن جاتی ہے اس دوران قلب مومن روحانیت پر مبنی فلم بنانے کا اعلان کرتا ہے تو اس پر کوئی اس کی فلم میں کام کرنے کی حامی نہیں بھرتا تو اس کا مینیجر جو مومنہ کا بھی دوست ہوتا وہ مومنہ سے اس فلم کے لئے درخواست کرتا وہ ان پینٹنگ کے عوض جو عبدالعلی قلب مومن کے لئے ہر سال اس کی سالگرہ پر بنا کر لاتے تھے فلم کرنے پر مان جاتی ہے
الف کی آخری قسط نمبر 24 :اس میں جب وہ اس فلم کا اسکرپٹ پڑھتی ہے تو اسے معلوم ہو جاتا ہے یہ حسن جہاں کی کہانی ہے پھر وہ اپنے باپ سلطان سے پوچھتی ہے وہ آخر کار اسے بتاتا ہے کہ حسن جہاں اور طہ اس کی وجہ سے نہیں بلکہ قلب مومن کی وجہ سے علیحدہ ہوئے تھے پھر مومنہ وہ پینٹنگ لے کر ماسٹر ابراہیم کے پاس جاتی ہے جکو حسن جہاں کا دوسرا شوہر ہوتا ہے اور قرآن پاک کی مرمت کا کام کرتا ہے وہاں اس پر انکشاف ہوتا ہے کہ حسن جہاں ہی ان کی دوسری بیوی تھی
حسن جہان کے کردار نے میری حقیقی زندگی پر گہرا اثر کیا ،کبری خان
پھر وہ یہ ساری باتیں قلب مومن کو بتاتی ہے اور وہ دوبارہ فلم کا اسکرپٹ لکھتا ہے یہ فلم اس کی کامیاب ترین فلم ثابت ہوتی ہے اور لوگ اس سے متاثر ہوتے ہیں اس کے بعد وہ واپس ترکی جا کر اپنا خاندنی کام خطاطی کرنے کا ارادہ کرتا ہے مومنہ کو ساتھ جانے کا کہتا ہے لیکن وہ یہ کہہ کر جانے سے منع کر دیتی ہے کہ یہاں ماسٹر ابراہیم کا گھر بند ہو جائے گا اور حسن جہان کا شروع کیا کام بھی اور وہ دوبارہ سے حسن جہاں اور طہ کی کہانی نہیں بننا چاہتی
ڈرامے کے اختتام میں قلب مومن مومنہ کا انتظار کر نے کا کہہ کر واپس اپنے دادا کے گھر جا کر خطاطی کا کام شروع کر دیتا ہے جو کہ ان کی پشت کا گیارہواں خطاط ہو تا ہے اور اپنے باپ کی ادھوری چھوڑی خطاطی مکمل کرتا ہے جبکہ حسن جہاں ماسٹر ابراہیم کے گھر حسن جہان کا شروع کیا کام سنبھال لیتی ہے
ڈرامہ سیریل الف جیسے مذہبی مواد بنانے میں اپنی خدمات سر انجام دینا چاہتا ہوں حمزہ علی عباسی
واضح رہے کہ اس ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران ہی حمزہ علی عبادی نے اداکاری چھوڑنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا اب وہ اس پلیٹ فارم کو دین کی تبلیغ کے لئے استعمال کریں گے
اس ڈرامے کا او ایس ٹی شجاع حیدر اور مومنہ مستحسن نے گایا جبکہ اس کی کمپوزیشن خود شجاع حیدر نے دی ہیں
واضح رہے کہ ڈرامہ سیریل الف کو عمیرہ احمد نے لکھا ہے جس کی ڈائریکشن حسیب حسن نے دی ہیں جبکہ ہدایات ثنا شاہنواز نے دی ہیں ’الف‘ جیو انٹرٹینمنٹ کا مقبول ترین ڈراما ہے جو گذشتہ سال اکتوبر میں آن ائر ہوا تھا