ڈراموں کی کہانیاں ایسی ہونی چاہیئں کہ دیکھنے والے اس سے سبق سیکھیں اقرا عزیز

پاکستان ٹی وی انڈسٹری کی معروف اداکارہ اقرا عزیز کا فلموں میں کا م کرنے کے حوالے سے کہنا ہے کہ ٹی وی پر اتنی پذیرائی ملی ہے کہ انہیں فلموں میں کام کرنے کی ضرورت محسوس ہی نہیں ہوتی۔

باغی ٹی وی :حال ہی میں غیر ملکی ویب سائٹ ’اردو نیوز‘ کو دیئے گئے انٹرویو میں اقرا عزیز نے کہا کہ ان کی سوچ کے مطابق ٹی وی ایک بہت بڑا میڈیم ہے ایسے دوردراز علاقے جہاں کیبل یا سینما نہیں ہوتے، وہاں ٹی وی ہوتا ہے۔ لوگ اس کے ذریعے اپنے پسندیدہ فنکاروں کے ساتھ جڑے رہتے ہیں، چھوٹی اسکرین پر اتنی پذیرائی ملی ہے کہ انہیں فلموں میں کام کرنے کی ضرورت محسوس ہی نہیں ہوتی۔

مداحوں کی جانب سے تنقید پر اقرا عزیز کا کہنا تھا کہ جو لوگ ہمیں پسند کرتے ہیں وہ ہمارے کام کو سراہتے ہیں اور اگر انہیں ہمارا کام کبھی پسند نہ آئے تو وہ تنقید بھی کر سکتے ہیں، اس میں برا منانے والی کوئی بات نہیں لیکن تنقید کا بھی ایک طریقہ ہوتا ہے، میں نے ہمیشہ مثبت تنقید کو سراہا ہے۔

ڈراموں کی کہانیوں میں یکسانیت سے متعلق اقرا عزیز نے کہا کہ دنیا بہت بدل چکی ہے اب لوگ بہت آگے جا چکے ہیں وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنی روش بدلیں، جو لوگ بھی ڈرامے بنا رہے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ مختلف موضوعات پر ڈرامے بنا ئیں ہمارے ڈراموں کی کہانیاں ایسی ہونی چاہیئں جو اگر ہماری زندگی کے ساتھ نہیں بھی جڑی ہوئیں لیکن دیکھنے والے اس سے سبق سیکھ سکیں۔

اپنی حالیہ سیریز ’رقیب سے‘ میں اپنے سینیئر ساتھی اداکاروں کی تعریف کرتے ہوئے اقرا نے کہا کہ بعض اوقات بڑے سٹارز کے ساتھ کام کرنے سے پہلے آرٹسٹ ڈرا سہما ہوتا ہے میرا بھی یہی حال تھا لیکن ثانیہ سعید ،حدیقہ کیانی اور نعمان اعجاز کے ساتھ کام کرکے بہت مزا آیا اور بہت کچھ سیکھا-

اقرا نے کہا کہ نعمان اعجاز بہت بڑے اداکار ہیں انہوں نے ان لوگوں کے ساتھ کام کیا ہوا ہے جن کا نئی نسل کو شاید پتہ بھی نہ ہو-

انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایک کھلی کتاب کی طرح ہیں اور اپنے سے جونیئرز کی بہت مدد کرتے ہیں ڈرامے کہ شوٹنگ کے دوران میرے ساتھ بار بار ریہرسل کیا کرتے تھے تاکہ اس میں فلمایا گیا منظر حقیقت سے قریب ہو۔

اداکار بننے کیلئےاب ایکٹنگ آنی ضروری نہیں بس سوشل میڈیا پر فالوورز کی تعداد زیادہ…

نادیہ خان نے بپی لہری اور مہیش بھٹ کی فلم میں کام کرنے سے کیوں انکار کیا؟

Comments are closed.