ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے ایک خطرناک اینٹی ریبیز ویکسین کی موجودگی کے حوالے سے الرٹ جاری کرتے ہوئے اس کے فوری طور پر مارکیٹ سے واپس لینے کی ہدایت کی ہے۔ یہ ویکسین، جو "شور ریب” کے نام سے بھارتی کمپنی کی جانب سے تیار کی گئی ہے، مضر صحت ثابت ہوئی ہے اور ڈریپ کے پاس رجسٹرڈ بھی نہیں ہے۔ اس ویکسین کا بیچ نمبر RO 10821 ہے، جو انسانی صحت کے لیے سنگین خطرہ بن سکتا ہے۔ڈریپ نے اپنے الرٹ میں فیلڈ فورس، ڈرگ اتھارٹی، ہیلتھ پروفیشنلز، اور فارمیسز کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اینٹی ریبیز ویکسین کی غیر قانونی سپلائی کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، جو صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔ الرٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ شور ریب نامی اس اینٹی ریبیز ویکسین کی کوالٹی اور سیفٹی غیر واضح ہے اور یہ ڈریپ کے ریگولیٹری معیار پر پورا نہیں اترتی۔ ویکسین کے استعمال سے لوگوں کی صحت کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
ڈریپ نے اپنی ریگولیٹری فیلڈ فورس کو حکم دیا ہے کہ وہ میڈیسن مارکیٹ میں اس ویکسین کی موجودگی کا سروے کرے اور فوری طور پر جعلی ویکسین کا خاتمہ یقینی بنائے۔ فیلڈ فورس کو اس بات کی بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس مضر ویکسین کی سپلائی چین کی مکمل تحقیقات کرے تاکہ اس غیر قانونی ویکسین کے ذرائع اور تقسیم کاروں کا پتا لگایا جا سکے۔ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ادویات کے ڈسٹری بیوٹرز اور فارمیسز کو خصوصی ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ اپنے اسٹاک میں موجود اینٹی ریبیز ویکسین کا جائزہ لیں اور کسی بھی مشتبہ یا غیر رجسٹرڈ بیچ کو فوری طور پر رپورٹ کریں۔ ڈریپ نے واضح کیا کہ کسی بھی غیر رجسٹرڈ اور جعلی ویکسین کی دستیابی کو برداشت نہیں کیا جائے گا، اور اگر کسی فارمیسی یا ڈسٹری بیوٹر کے پاس یہ ویکسین پائی گئی تو ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
ڈریپ کے اس اقدام کا مقصد عوام کی صحت کو بچانا اور ایسی مضر ادویات سے محفوظ رکھنا ہے جو غیر رجسٹرڈ اور غیر قانونی طریقے سے مارکیٹ میں دستیاب ہوتی ہیں۔ ڈریپ نے عوام سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی غیر معمولی ویکسین یا دوا کے بارے میں فوری طور پر متعلقہ اداروں کو آگاہ کریں تاکہ ان کی صحت کو محفوظ بنایا جا سکے۔ڈریپ کی جانب سے اس غیر رجسٹرڈ اور مضر ویکسین کے خلاف کارروائی اس بات کا ثبوت ہے کہ ادارہ پاکستان میں دستیاب ادویات کی کوالٹی اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات اٹھا رہا ہے۔ جعلی ادویات کی فروخت نہ صرف عوامی صحت کے لیے خطرناک ہے بلکہ یہ ملک کے صحت کے نظام کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہے۔ڈریپ کا یہ الرٹ عوامی مفاد میں جاری کیا گیا ہے تاکہ لوگوں کو ایسی خطرناک ادویات سے محفوظ رکھا جا سکے اور مارکیٹ میں جعلی ادویات کی روک تھام ممکن ہو۔

Shares: