ڈریم لینڈ خوبصورت اٹلی ” (دوسرا حصہ ) تحریر فرزانہ شریف

اٹلی میں جو خاص بات ہے وہ یہ ہے کہ یہاں فروٹس کے باغات کثرت سے پائے جاتے ہیں حتی کے آپکو سڑکوں کنارے بھی آلوبخارہ ناشپتی ۔خوبانی ۔اخروٹ ۔چیری۔کے درخت قطار میں نظر آئیں گے جو موسمی پھلوں سے لدے ہوتے ہیں لوگوں کے پاس اتنا وقت ہی نہیں ہوتا دو گھڑی رک کرفروٹ اتار لیں ۔انھیں بس مارکیٹس میں پیک ہوا فروٹ لینے میں دلچسپی ہوتی ہے۔ذیتون کے درخت آپ کو ہر طرف نظر آئیں گے اور ہر سٹاپ پر گھنے پرانے درختوں کی بہار ہے جھنیں تراش خراش کرکے خوبصورت بنایا ہوا ہے کہ دیکھنے میں اس کی خوبصورتی بھی انسان کو متوجہ کرے اور درخت کی گھنی ٹھنڈی چھاوں سے بھی لوگ لطف اندوز ہوں ۔۔۔
یہاں انگوروں کے باغات کثرت سے پائے جاتے ہیں کہ دنیا میں سب سے ذیادہ انگوراٹلی میں پیدا ہوتا ہے جس سے یہ مختلف قسم کی شراب بھی بناتے ہیں اور عام کھانے میں بھی بہت میٹھا اور رسیلا ہوتا ہے۔۔جتنے بھی غیر ملکی یہاں اٹلی میں ہیں عام طور پر وہی یہ انگور اتارنے کا کام کرتے ہیں کیونکہ باقی جگہوں پر بنا پیپرز کے کام نہیں ملتا تواگست ستمر سے اکتوبر کے آخری ہفتے تک یہاں انگور کا بہت کام ہوتا ہے مذدور طبقہ ان دو تین ماہ میں کافی پیسہ کما لیتے ہیں کیونکہ اگست کے آخری ہفتے ہی کام شروع ہوتا ہے انگور کا تب تک جو یہاں تھوڑی بہت گرمی ہوتی ہے وہ بھی ختم ہوچکی ہوتی ہے تو بہترین وقت ہے کام کرنے کا ۔۔بادام کا درخت ایک ہی دیکھا اور بھی شائد ہوں ۔۔لوکاٹ جاپانی پھلوں سے درخت لدے ہوتے ہیں پھر ایسا وقت بھی آتا ہے کہ جاپانی پھل کے پتے سب گر جاتے ہیں بس جاپانی پھل ہی درختوں پر نظر آتا ہے ۔اور یہ جاپانی پھل پاکستان کے جاپانی پھل کی طرح زبان پر چپکتا نہیں ہے بلکہ بہت رسیلا بہت ٹیسٹی ہوتا ہے ۔یہاں جو واحد چیز نہیں ملتی وہ جامن ہیں ۔کبھی آج تک میں نے اٹلی میں جامن نہیں دیکھا
آم اور امرودپاکستان سے آتے ہیں ۔
یہاں جو حقوق اٹالئین کے ہوتے ہیں وہی غیرملکیوں کے نسل پرستی کا نام و نشان ہی نہیں اتنی محبت پیار سے اٹالئین غیر ملکیوں سے پیش آتے ہیں کبھی محسوس ہی نہیں ہوا کہ یہ ملک ہمارے اباواجداد کا نہیں ہے ہر سہولت ان کے برابر ملتی ہے عزت تحفظ اور مالی سپورٹ بھی اٹالئین گورنمنٹ بہت ذیادہ کرتی ہے ہر شہری کی۔۔یہی وجہ ہے یہاں ہر گھر مڈل اپر کلاس ضرور ہے اگر ہائی کلاس نہیں بھی تو ۔۔
ہائی سکول تک بالکل مفت تعلیم ہے کتابیوں کاپیوں پینسلوں حتی کہ بیگ کے لیے گورنمنٹ نے مخصوص رقم دی ہوتی ہے جو بونس پرچیوں کی شکل میں ہوتی ہیں جتنی آپ نے شاپنگ کرنی ہے کرلیں ضرورت کے مطابق باقی پرچیاں آپ پورا سال ضرورت کے مطابق استعمال کرسکتے ہیں ۔
اگر مجھ پر فتوی نہ لگے تو یہ کہنا چاہوں گی اگر دنیا میں کوئی جنت ہوتی تو آپ اٹلی دیکھ لیں ۔۔ہر گلی صاف ستھری۔سڑکیں صاف ستھری کہ آپکو ایک ٹشو بھی سڑک کنارے یا کسی گلی میں نظر نہیں آئے گا ہر جگہ بن لگی ہوئی ہے اور لوگوں نے خود کو اس بات پر پابند بنایا ہوا ہے کہ کوئی ایک سگریٹ کا ٹکڑا بھی سڑک پر نہیں پھینکتے ۔
اٹلی واحد ملک ہے جس میں 70 فیصد بزرگ لوگ ہیں وجہ یہ ہے کہ یہاں بزرگ لوگوں کی عمر بہت لمبی ہے ایکٹو سائیکل چلاتے ہوتے لیڈیز مرد لگتا ہی نہیں یہ 90یا 95 سال کے ہیں سڑک کنارے پارکوں میں دوڑتے ہوئے ہر دم ایکٹو اور اٹلی کےحسن کو ان بزرگوں سے چار چاند لگے ہوئے ہیں ۔۔
بہت محنتی لوگ ہیں 20 ۔21 سال کی لڑکیاں مزدوروں کے ساتھ چھتوں کی تعمیر میں بھی کام کرواتی ہیں نارمل انداز سے پاکستان کی لڑکیوں کی طرح نازک اندام بننے والی سوچ ہی نہیں ۔۔ہر شعبے میں مرد عورت برابر کی سطع پر کام کررہے ہوتے ہیں اور جنس کی سوچ دماغ کے کسی کونے میں بھی نہیں ہوتی بس نارمل انداز سے اپنے کام سے کام رکھتے ہیں میں نے کوئی شعبہ ایسا نہیں دیکھا جس میں صرف مرد کام کرتے ہوں خواتین مشکل اور سخت کام بھی نارمل انداز سے کرتی ہیں ۔۔

بس ایک بات کہ یہاں رہنے کے لیے آپکو اٹالئین آنی بہت ضروری ہے جو دوسرے ممالک سے آتے ہیں انھیں مختلف کورس کرنے پڑھتے ہیں یہاں کی زبان سیکھنے کے لیے کیونکہ آپکو ہر جگہ بولنے کی ضرورت ہے تو یہاں ہر شعبے میں اٹالئین بیٹھے ہوتے ہیں پاکستانی ابھی یہاں بہت کم ہیں جو آفس وغیرہ میں ہوں اب نئی نسل جارہی ہے مختلف شعبوں میں لیکن آٹے میں نمک کے برابر فیلحال ۔۔۔یہاں ہم پاکستانیوں سے بھی ذیادہ کوئی قوم ایکٹو ہے چاہے وہ گاڑی کا لائسنس کرنا ہو یا جاب کرنی ہوتو مروکی خواتین اور مصر سے آئی ہوئی خواتین اور مرد ہیں یا پھر دوسرے نمبر پر انڈین اور تیسرے نمبر پر پاکستانی خواتین ہیں ۔۔
یہاں کا موسم بہت اچھا رہتا ہے نہ شدید سردی نہ گرمی ۔جولائی اگست میں ہلکی سی گرمی ہوتی ہے جو لوگ بھرپور انجوائے کرتے ہیں ۔۔
ہم پاکستانیوں کی طرح تھوڑی جذباتی قوم بھی ہیں اپنے ملک کے جھنڈے کے لیے ہماری طرح جذباتی ہیں اور اپنی قومی خوراک پیزا کو کوئی برا کہہ دے اس کا قبر تک پیچھا کرتے ہیں حالیہ دنوں میں پیرس نے اپنے پارلیمنٹ میں مذاق میں پیزے کا مذاق اڑایا اٹلی کی عوام نے اس پر بھرپور احتجاج کیا پیرس کی بنی ہر چیز سے بائیکاٹ کردیا تھا جو کہ ابھی تک جاری ہے اور سوشل میڈیا الیکٹرونک میڈیا پر بھرپور پیرس کی کلاس لی گی تھی ۔۔
یہاں کے ہسپتال بہت صاف ستھرے ۔دنیا کی جدید ترین مشینری سے آراستہ ۔اور صفائی اتنی کی آپکے گھر کے واش روم اتنے نہیں چمک رہے ہوتے جتنے ہسپتالوں کے چمک رہے ہوتے ہیں اور ہلکی سے مہکتی ہوئی خوشبو ہر طرف ۔۔اور بڑے بڑے سرسبز پارک ۔جس میں مریض ہلکی پھلکی واک کرسکیں مفت علاج چاہے آپ دل کا بائی پاس کروا لیں ایک پیسہ نہیں لگے گا اپ کا ۔۔۔
مارکیٹس میں اپر مڈل کلاس لوگ جاتی سردیوں یا پھر جاتی گرمیوں میں اگلے سال کے لیے اچھے مہنگے کپڑے جوتے کوٹ وغیرہ سستے داموں خرید لیتے ہیں کیونکہ یہاں بہت ذیادہ ڈسکاونٹ لگتی ہے ۔۔ہم نے تو امیر لوگوں کو بھی ڈسکاونٹ پر شاپنگ کرتے دیکھا میری نظر میں یہ بہت عقلمندی اور سمجھداری کی بات ہے موقع سے فائدہ اٹھائیں ۔۔امید ہے آپکو میرے اس کالم کے دونوں حصے پسند آئے ہوں گے اگر نہیں آئے تو پھر ۔۔لاکھ لاکھ زرداری اور نواز شریف 😄
میری انگلیاں گس گئیں لکھ لکھ کے ۔۔
آخر میں میری دعا ہے اللہ میرا ملک پاکستان بھی ایسے ہی ترقی کرے دن دگنی رات چوگنی ۔۔اللہ میرا ملک ہماری ذندگی میں ہی سپر پاور بن جائے یہ ہماری دلی دعا ہے اپنے ملک کے لیے۔۔!!

Comments are closed.