چونیاں،باغی ٹی وی (نامہ نگار) پنجاب بھر کی طرح تحصیل چونیاں میں بھی میں کرائے کی اسناد اور کرائے کے ڈرگ سیلز لائسنس پر فارمیسیاں اور میڈیکل سٹورز کھولنے کا دھندا عروج پر پہنچ گیا ہے،محکمہ صحت کے افسران اور ڈرگ کنٹرولر اپنا حصہ لیکر سب اچھا کی رپورٹیں دینے لگے
تفصیلات کے مطابق میڈیکل سٹور یا فارمیسی کھولنے کیلئے کوالیفائیڈ پرسن کا ہونا اور ہر میڈیکل سٹور یافارمیسی کے مالک کے لئے اپنا ڈرگ سیلز لائسنس ہونا ضروری ہے اور جس کے نام پر لائسنس ہو میڈیکل سٹور یافارمیسی اس کا موجود ہونا لازمی ہے مگر پنجاب بھر کے تمام شہروں کی طرح چونیاں بھی میں معروف اورغیر معروف میڈیکل سٹورز اور فارمیسیوں پر کوالیفائیڈ پرسن موجود نہیں ، زیادہ تر میڈیکل سٹورز اور فارمیسیاں کوالیفائیڈ لوگوں کے بغیر چلائی جا رہی ہیں اس غیر قانونی دھندے میں پرائیویٹ کمیشن ایجنٹ، ڈرگ انسپکٹر اور ڈرگ سیلز برانچ کا کلیریکل سٹاف بنیادی کردار ادا کر رہا ہے جو میڈیکل سٹور اور فارمیسی کھولنے والے سے بھاری رقم وصول کر کے یہ سہولت فراہم کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ ان میڈیکل سٹوروں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔ علاوہ ازیں اس وقت درجنوں میڈیکل سٹوروں پر محکمہ صحت کے آفسران کی سرپرستی میں اتائی ڈاکٹرز بھی کام کر رہے ہیں ان سے بھی مبینہ طور پر منتقلی وصول کی جاتی ہے۔ عوامی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر قصور سمیت دیگر متعلقہ افسران سے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داران کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔

Shares: