شہر میں منشیات فروشی عروج پر، نشیئوں نے شہر کی مختلف شاہراہوں پر ڈیرے جما لئے، پولیس خاموش

0
55

لاہور : لال پل، فتح گڑھ، لاری اڈا، داتا دربار اور بادشاہی مسجد کے اطراف لکشمی چوک، چوبرجی چوک سمیت 120 علاقوں میں نشہ کے عادی افراد کے ڈیرے منشیات کے استعمال میں تشویشناک حد تک اضافہ، خواتین کی بڑی تعداد بھی مبتلا، شہر میں کھلی سڑکوں پر منشیات عام ہو گئی، جبکہ پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ نشہ کے عادی افراد نے 120 مقامات پر ڈیرے جما لئے۔ لال پل، فتح گڑھ، مغلپورہ، ہربنس پورہ، باغبان پورہ اور پارکوں سمیت دیگر علاقوں میں کھلے عام نشے کا استعمال اور ٹیکے لگائے جا رہے ہیں ،سب سے زیادہ نوجوان نسل متاثر ہو رہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق شہر میں 2020 کے دوران منشیات کی طلب اور رسد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ ملک میں معاشی عدم استحکام، مہنگائی ،بیروزگاری وغیرہ شامل ہیں۔ خواتین کی بڑی تعداد بھی نشہ جیسی لت کا شکار ہو رہی ہے ۔لاری اڈا، علی پارک، داتا دربار اور بادشاہی مسجد کے اطراف، ایف سی کالج میٹر وسٹیشن، پرندہ مارکیٹ، بھاٹی، موچی گیٹ، لوہاری، ٹیکسالی، شاہدرہ، لاہور ہوٹل، لکشمی ، ریگل، گنگا رام، چوبرجی چوک، سبزہ زار، علامہ اقبال ٹاؤن، گلشن راوی بند روڈ، شیر پاؤپل، مسلم ٹاؤن موڑ، کوآپ سٹور، مصری شاہ اور دیگر علاقوں میں منشیات کا استعمال ہو رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان میں نشہ کرنے والے افراد کی تعداد 2013 میں 67 لاکھ اور 2020 میں ایک کروڑ تک پہنچ چکی ہے ۔ترجمان پنجاب پولیس نے کہا انجکشن نشہ کو کنٹرول کرنا محکمہ ہیلتھ کا کام ہے کیونکہ نشئی انجکشن سمیت دیگر نشہ آور اشیا میڈیکل سٹورز سے لیکر استعمال کرتے ہیں۔ چیف ڈرگ کنٹرولر پنجاب اظہر جمال سلیمی نے کہا میڈیکل سٹورز پر نشہ آور ادویات کی روک تھام کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، بغیر نسخہ کے کسی کو بھی نارکوٹکس ادویات نہیں دی جا رہیں، اگر کوئی میڈیکل سٹور یا فارمیسی ایسا کر رہی ہے تو اس کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے ۔

Leave a reply