شہباز اکمل جندران۔۔

باغی انویسٹی گیشن سیل۔۔۔

 

ڈاکٹر یاسمین راشد ناکام ہوگئیں۔محکمہ صحت کے اپنے ہی ذیلی ادارے نے بھانڈا پھوڑ دیا۔

ڈاکٹر یاسمین راشد کے تمام تر دعوں کے باوجود صوبے میں سرکاری ہسپتالوں کی صورتحال بتدریج بگڑنے لگی ہے۔
اور خود محکمہ صحت کے آپ ے ہی ادارے پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن نے اس کا بھونڈا پھوڑ دیا ہے۔پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن کی طرف سے پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں کے لیے سروس اور معیار کا کم از کم پیمانہ مقرر کیا گیا ہے۔جسے ایم ایس ڈی ایس یا منیمم سروس ڈلیوری سٹینڈرڈز کا نام دیا گیا ہے۔یہ سٹینڈرڈ محکمہ صحت پنجاب کے منظورکردہ ہیں۔اور ان کے لیے کم از کم معیار مقرر کیا گیا ہے۔

پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن کے مطابق صوبے میں23بڑے ٹیچنگ ہسپتال،34ڈسڑکٹ و ڈویژنل ہیڈ کو آرٹر ہسپتال،88تحصیل ہیڈ کو آرٹر ہسپتال،293دیہی مراکز صحت جبکہ دو ہزار 4سو 61بنیادی مراکز صحت ہیں۔ تاہم صرف ڈی ایچ کیو شیخوپورہ کو 100میں سے 72نمبر دیئے گئے ہیں۔اور یہی وہ واحد ہسپتال ہے جو پی ایچ سی سی کی طرف سے سروسز کی فراہمی کے کم از کم پیمانے پر پورا اترتا ہے۔اور شیخوپورہ کا یہ ہسپتال بھی ن لیگ ہے دور سے ہی ایم ایس ڈی ایس کا معیار حاصل کر چکا ہے۔

اور بدقسمتی سے ڈاکٹر یا سمین راشد اپنی کارکردگی اور قابلیت کی بنیاد پر عملی طور پر لاہور ، گوجرنوالہ ، راولپنڈی، ملتان ،سرگودھا،بہاولپور، ساہیوال ،ڈی جی خان،رحیم یارخان،جھنگ، حافظ آباد، یالکوٹ،گجرات،نارووال،جہلم،اٹک،بہاولنگر،اوکاڑہ، قصور، وہاڑی، لودھراں،مظفر گڑھ،خانیوال،منڈی بہاوالدین،ساہیوال،لیہ، راجن پور،چنیوٹ، ٹوبہ ٹیک نگھ، چکوال،پاکپتن،خوشاب،بھکراورمیانوالی سمیت تمام اضلاع میں کوئی ایک بھی سرکاری ہسپتال منی مم سروس ڈلیوری سٹینڈرڈزلاگو نہیں کرسکیں۔

ڈاکٹر یاسمین راشد کی وزارت میں محکمہ صحت کا پہلے سے بھی بدتر ہے۔ڈاکٹر ہڑتال پر ہیں۔مریض خوار ہورہے ہیں۔مفت علاج کی سہولت چھینی جارہی ہے۔ہسپتالوں کے مالی اور انتظامی مسائل روز بروز بڑھنے لگے ہیں۔اور سینئیر و جونئیر ڈاکٹرز کے ساتھ ساتھ پیرا میڈیکل سٹاف بھی احتجاج کناں نظر ۤآتا ہے۔


پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں کی انسپکشن کے دوران ڈصرف ڈی ایچ کیو شیخوپورہ کو 70فیصد مارکس دیئے گئے ہیں۔پبلک سیکٹر میں دیگر کوئی بھی ہسپتال اس قدر نمبر حاصل نہیں کرسکا۔اور ڈی ایچ کیو شیخوپورہ بھی سابق دور حکومت میں یہ اعزاز حاصل کر چکا ہے۔

Shares: