دبئی میں نہ حل ہونے والا قتل کا معمہ "برین فنگر پرنٹ” ٹکنالوجی نے حل کردیا:یہ ٹیکنالوجی کیا ہے

0
48

دبئی :دبئی میں نہ حل ہونے والا قتل کا معمہ "برین فنگر پرنٹ” ٹکنالوجی نے حل کردیا:یہ ٹیکنالوجی کیا ہے ،اطلاعات کے مطابق دبئی پولیس نے پہلی مرتبہ "برین فنگر پرنٹ” ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے قتل کا ایسا معمہ حل کردکھایا جو ناممکن دکھائی دے رہا تھا

دبئی سے ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں جب پولیس افسران نے سمارٹ تجزیہ آلہ کا استعمال کیا جو دماغ کی لہروں کو ماپتا ہے جب ملزم جرم یا مقام میں استعمال ہونے والے اوزاروں کی تصاویر دیکھتا ہے ، اور جرائم کے منظر کی مکمل تصویر پیش کرتا ہے۔

دبئی پولیس نے قتل کے معاملے کی تفصیلات کے بارے میں جس میں دبئی پولیس نے "میموریی پرنٹ” ٹیکولوجی کا استعمال کیا ہے ، لیفٹیننٹ کرنل محمد عیسیٰ الحمادی نے تصدیق کی کہ یہ واقعہ ایک گودام میں قتل تھا جہاں متعدد افراد کام کرتے ہیں۔

حمادی نے کہا کہ پولیس نے وہاں موجود لوگوں کو جرائم کے منظر کی تصاویر دکھائیں ، اور ایک شخص ایسا تھا جس کا دماغ تیز لہروں کو خارج کرتا تھا جب اسے جرم میں استعمال ہونے والا ایک آلہ دکھایا جاتا تھا۔یوں اس قاتل کوگرفتارکیا جس نے اپنا جرم مان لیا ہے

 

لیفٹیننٹ کرنل محمد عیسیٰ الحمادی کہتے ہیں کہ پولیس ماہرین نے تصاویر کا بغور انتخاب کیا ہےجو اس واقعہ سے تعلق رکھتی تھیں‌ اور صرف وہی لوگ ان تصاویر کی شناخت کریں گے جو موجود تھیں یا اس جرم میں ملوث تھیں۔

 

لیفٹیننٹ کرنل محمد عیسیٰ الحمادی کہتے ہیں کہ جب سیشن ختم ہوئے تو ایجنسی نے ماہرین کو ایک مجرم کی شناخت کے بارے میں ایک تفصیلی رپورٹ جاری کی جس نے جرم کی تفصیلات اور اس کے منصوبے کے طریقے کا اعتراف کیا۔

یہ کامیابی اس کے بعد ہوئی جب محکمہ فرانزک نفسیات کے ماہرین اپنے کام کے کاموں میں "میموری فنگر پرنٹ” لگانے میں کامیاب ہوگئے ، اور ایک سال تک بہت سے تجربات کیے۔

لیفٹیننٹ کرنل محمد عیسیٰ الحمادی کہتے ہیں کہ انہیں بہت یقین ہے کہ اس طرح کے دماغی امیجنگ کے استعمال سے پولیس کو اپنے کاموں میں مدد ملے گی اور جرائم کے مرتکب افراد کی شناخت اور انصاف کے حصول کے لئے عدالتی حکام کے پاس ثبوت پیش کرنے میں مدد ملے گی۔

Leave a reply