دُنیا لُٹّی گئی : کورونا وائرس:عالمی سطح پر 23ہزارسے زائد جاں بحق ہوچکے ، 5لاکھ سے زائد افراد متاثر، دنیا بے بس ہوگئی

0
43

اسلام آباد :دُنیا لُٹّی گئی : کورونا وائرس:عالمی سطح پر 23ہزارسے زائد جاں بحق ہوچکے ، 5لاکھ سے زائد افراد متاثر،اطلاعات کےمطابق دنیا کی ایک تہائی آبادی کو گھروں تک محدود کردینے والے کورونا وائرس سے مجموعی طور پر اب تک تقریباً 23 ہزار اموات ہوچکی ہیں جبکہ اس وائرس کا شکار بننے والے افراد کی تعداد 5لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔

دنیا کے اس خطرناک ترین کرونا وائرس سے سب سے بری طرح متاثر ہونے والے ملک اٹلی میں ہلاکتوں کی تعداد 8ہزار سے بھی تجاوز کرگئی ہے جہاں مجموعی طور پر 80 ہزار 539 کورونا کیسز سامنے آچکے ہیں۔عالمی سطح پر کورونا وائرس کی نگرانی کرنے والی ویب سائٹ کے مطابق دنیا بھر میں اب تک 23 ہزار سے زائد اموات کے ساتھ ایک لاکھ 20ہزار افراد صحتیاب بھی ہوچکے تھے۔

چین کے بعد اٹلی 80ہزار، امریکا 75ہزار سے زائد متاثرین کے ساتھ تیسرے اور اسپین 56ہزار سے زائد متاثرین کے ساتھ چوتھے نمبر پر تھا۔ان ممالک کے علاوہ جرمنی میں 43ہزار سے زائد متاثرین، ایران میں 29ہزار متاثرین اور فرانس میں 25 ہزار متاثرین رپورٹ ہوئے ہیں، ان کے بعد سوئیزر لینڈ، برطانیہ، شمالی کوریا اور نیدرلینڈ میں سب سے زیادہ متاثرین رپورٹ ہوئے ہیں۔

فلپائن میں کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والا طبی عملہ بھی اس وائرس کے باعث سب سے زیادہ خطرے میں ہے اور متاثرہ افراد سے رابطے کی وجہ سے متعدد ڈاکٹروں کی ہلاکت بھی سامنے آچکی ہے۔فلپائن کی میڈیکل ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں 9 ڈاکٹر کورونا وائرس کے باعث ہلاک ہوچکے ہیں اور طبی عملے کی جانب سے حفاظتی اقدامات کے فقدان کی شکایات میں اضافہ ہوگیا۔

دارالحکومت منیلا کے ہسپتالوں کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ ان کی گنجائش پوری ہوچکی ہے اس لیے وہ نئے کورونا وائرس متاثرین کو قبول نہیں کریں گے۔اس کے علاوہ طبی عملے کے سیکڑوں اراکین 14 روز کے خود ساختہ قرنطینہ کی وجہ سے مریضوں کا علاج نہیں کررہے۔

رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی سربراہی میں جی-20 ممالک کی ویڈیو کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میں کورونا وبا کے لیے مشترکہ عالمی ردِ عمل کو تیز کرنے اور اس کے انسانی و معاشی اثرات کا جائزہ لیا جائے گا۔اجلاس میں 196 ممالک کو متاثر کرنے والی وبا کے سماجی و اقتصادی اثرات اور عالمی کساد بازاری کو روکنے کے اقدامات پر گفتگو کی جائے گی جس میں عالمی بینک، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور عالمی ادارہ صحت کے نمائندے بھی شرکت کریں گے۔

ادھر ذرائع کےمطابق امریکا میں ہلاکتیں ایک ہزار تک پہنچ گئیں،جہاں وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے اس سے متاثر ہونے والے تمام ممالک میں سر توڑ کوششیں جاری ہیں وہیں امریکی سینیٹ نے بھی بالآخر نظامِ صحت، ورکرز اور کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے کاروبار کو سپورٹ کرنے کے لیے 20 کھرب ڈالر کا پیکج منظور کرلیا۔

امریکا میں بدھ کا دن اب تک کا بدترین دن ثابت ہوا جس میں ایک دن میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 233 رہی جبکہ ملک بھر میں مجموعی طور پر 75ہزار سے زائد کورونا کیسز سامنے آچکے ہیں اور مجموعی اموات 1000 سے زائد ہو چکی ہیں۔

ادھر جاپان کی بھی صورتحال بہت اچھی نہیں اور وبا پھوٹنے سے اب تک کے ایک دن میں سب سے زیادہ 98 کیسز اور مزید 2 اموات گزشتہ روز رپورٹ ہوئیں۔جاپانی حکومت نے پوری دنیا کے سفر کے لیے انتباہ جاری کردیا ہے اور عوام پر زور دیا ہے غیر ضروری طور پر بیرونِ ملک سفر کرنے سے گریز کریں۔علاوہ ازیں جاپانی وزیراعظم نے وبا سے لڑنے کے لیے ایک ٹاسک فورس کے قیام کا بھی حکم دے دیا، جاپان میں اب تک 2 ہزار 3 کورونا کیسز سامنے آئے ہیں اور 55 اموات ہوچکی ہیں۔

اسرائیلی وزارت صحت نے بتایا کہ ملک میں کورونا وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 ہزار 495 ہوگئی ہے اور صرف ایک دن کے دوران 126 نئے کیسز سامنے آئے۔حکام نے یہ بھی بتایا کہ 41 افراد کی حالت تشویشناک ہے، اسی طرح 68 میں وائرس کی معتدل علاتیں دیکھنے میں آئیں جبکہ باقی مریضوں میں اب تک معمولی علامتیں ہی ظاہر ہوئی ہیں۔وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیل میں اب تک کورونا وائرس سے 66 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔

ادھر برطانیہ سے ایک حوصلہ افزا خبر سامنے آئی ہے کہ حکومت کی جانب سے وائرس سے نمٹنے کے لیے نیشنل ہیلتھ سروس میں رضاکارانہ خدمات انجام دینے کی اپیل پر توقع سے دوگنے 5 لاکھ 60 ہزار افراد رضاکارانہ طور پر مدد کے لیے تیار ہوگئے۔برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے ملک کے سب سے کمزور طبقے کی مدد کی اپیل پر ایک ہی دن کے دوران 4 لاکھ سے زائد افراد نے جواب دیا۔

مشرق وسطیٰ میں کورونا وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک ایران میں وائرس کی دوسری لہر کے خطرے کے پیشِ نظر اندرون ملک سفر پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ایک ایرانی عہدیدار نے نیوز کانفرنس میں اعلان کیا کہ ’جو افراد ایران کے نئے سال (نو روز) کی چھٹیاں منانے کے لیے گئے ہوئے تھے وہ فوری طور پر اپنے شہروں کو لوٹ جائیں‘۔انہوں نے بتایا کہ جامعات اور اسکولوں کی بندش کے ساتھ ساتھ اجتماعات پر پابندی میں بھی توسیع کردی گئی ہے جس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سنگین قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

دوسری جانب مقبوضہ کمشیر میں ایک 65 سالہ مبلغ جن کا 3 روز قبل کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا دم توڑ گئے۔متاثرہ شخص کچھ روز قبل ہی دہلی اور اتر پردیش میں مساجد کے دورے سے واپس آئے تھے۔ہلاکت رپورٹ ہونے کے بعد علاقے کو سیل کردیا گیا اور ان سے روابط کرنے والوں کا کھوج لگایا جارہا ہے جبکہ ہلاک شخص کے رابطے میں آنے والے دیگر افراد کے ٹیسٹ بھی مثبت آئے اور تقریباً 70 افراد کو قرنطینہ کردیا گیا ہے جس میں 7 ڈاکٹرز بھی شامل ہیں۔

روسی حکومت نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کو 27 مارچ سے تمام معمول کی اور چارٹرڈ پروازیں معطل کرنے کا حکم دے دیا۔اس حکم کے تحت روسی ایئر لائنز کو حکومت سے خصوصی اختیار حاصل کرنے کے بعد دیگر ممالک سے روسی شہریوں کو واپس لانے کی اجازت ہوگی۔

تھائی لینڈ نے ملک میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے کورونا وائرس کے نئے 11 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کردی۔ان اقدامات میں تھائی لینڈ کے شہریوں، سفارتکاروں اور ان کے اہلِ خانہ کے علاوہ تھائی لینڈ میں کام کرنے کا اجازت نامہ رکھنے والوں کے سوا ہر ایک کے لیے تمام سرحدی گزرگاہوں کی بندش شامل ہے۔تھائی لینڈ میں اب تک رپورٹ ہونے والے کووڈ19 کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار 45 ہے۔

دوسری جانب اٹلی کے بعد سب سے متاثر ہونے والے ملک اسپین میں کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد4ہزار سے بڑھ گئی ہے۔ہلاکتوں میں مسلسل اضافے کے پیش نظر ہسپانوی پارلیمنٹ نے حکومت کو عوام کو گھروں میں رکھنے کے اقدامات سخت کرنے اور کاروبار 11 اپریل تک بند رکھنے کی اجازت دے دی۔

Leave a reply