دنیا کو کسی فوجی اتحاد کی نہیں بلکہ باہمی تعاون کی ضرورت ہے،سیکرٹری جنرل شنگھائی تعاون تنظیم

0
50

شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل ژانگ منگ نے کہا ہے کہ دنیا کو کسی فوجی اتحاد کی نہیں بلکہ باہمی تعاون کی ضرورت ہے-

باغی ٹی وی :العربیہ ڈاٹ نیٹ کودیئےگئےانٹرویو میں شنگھائی تعاون تنظیم کےسیکرٹری جنرل انکشاف کیاکہ بعض عرب ملکوں کی جانب سے شنگھائی تنظیم میں مکمل رکنیت حاصل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔

ملازمت کی جگہ دائمی جوڑوں کی بیماری کے امکانات میں اضافہ کر سکتی ہے،تحقیق

انہوں نے کہا کہ کچھ عرب ممالک جیسے سعودی عرب، کویت، امارات، بحرین، مصر اور قطر ڈائیلاگ پارٹنر کے طور پر شنگھائی تعاون تنظیم کے خاندان کے رکن بن چکے ہیں اور دیگر بعض نے تنظیم میں بطور رکن الحاق کا عمل شروع کرنے کی منظوری حاصل کرلی ہے۔

ژانگ منگ نے کہا کہ شنگھائی کوآرڈینیشن آرگنائزیشن (ایس سی او) کھلے پن کے اصول پر قائم ہے یعنی اس تنظیم کے دروازے خطے کے تمام ملکوں کیلئے اس وقت تک کھلے ہیں جب تک یہ ممالک اقوام متحدہ کے چارٹر اور شنگھائی تعاون تنظیم کے چارٹر کے اصولوں کا خیرمقدم کرتے یا اسے تسلیم کرتے ہیں۔

ایس سی او کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ترکیہ بھی شنگھائی خاندان کا ایک ڈائیلاگ پارٹنر کے طور پر رکن ہے تاہم کوئی بھی رکن جو شنگھائی تنظیم میں مکمل رکن کے طور پر شامل ہونا چاہتا ہے اسے پہلے الحاق کی درخواست جمع کرانی ہوگی ہم نے تاحال ترکیہ کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم میں شامل ہونے کی درخواست موصول نہیں کی ہے۔

بچوں کی جھیل میں ڈوب کر ہلاکت کی خبرنے براہ راست نشریات کے دوران میزبان کو جذباتی کردیا

ایس سی او نیٹو کےایک رکن ملک ترکیہ کی درخواست وصول کرنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ژانگ منگ نےکہا کہ تنظیم تمام اراکین کی منظوری کے اصول پر کاربند ہے۔ اس لیے شنگھائی تنظیم میں شامل ہونے کی کسی بھی درخواست پر تنظیم کے اراکین کی طرف سے بحث کرکے طے کرنا چاہیے کہ یہ درخواست تنظیم کے اصولوں کے موافق ہے یا نہیں۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان کے کسی بھی سربراہی اجلاس کے آغاز سے پہلے میڈیا میں جو کچھ گردش کر رہا ہے، خاص طور پر سمرقند میں آخری سربراہی اجلاس کے وقت جو باتیں سامنے آئیں اور شنگھائی گروپ کے فریم ورک کے اندر نیٹو کے خلاف ایک نئے فوجی اتحاد کے طور پر ملٹری بلاک کے قیام کی بات کی گئی اس حوالے سے بات کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل ایس سی او نے کہا تنظیم کے چارٹر پر واپس آنا ممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم چارٹر میں اعلان کرتے ہیں کہ شنگھائی تعاون تنظیم کوئی سیاسی یا فوجی اتحاد نہیں ہے اور تنظیم کے ارکان اس اصول پر کاربند ہیں اور آج دنیا کو کسی فوجی اتحاد نہیں تعاون کی ضرورت ہے۔

رطانیہ میں شدید برفباری سے مواصلات کا نظام بری طرح متاثر ،ڈیڑھ سو پروازیں منسوخ

ایس سی او کے رکن ممالک کو درپیش اہم ترین خطرات کے بارے میں بات کرتے ہوسے ژانگ منگ نے کہا کہ ایس سی او کے رکن ممالک کو دہشت گردی، اقتصادی اتار چڑھاؤ اور عدم استحکام جیسے بڑے خطرات اور چیلنجز کا سامنا ہے تنظیم کے ارکان عالمی خاندان کے رکن ہیں اور وہ عالمی خاندان کے رکن ممالک کو درپیش تمام چیلنجز یا خطرات کا سامنا کرتے ہیں۔

Leave a reply