افغانستان میں زلزلے سے متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی پر جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ برادر ملک امارت اسلامیہ افغانستان میں حال ہی میں زلزلے سے جانکاہ نقصانات ہوئے ہیں

مولانا فضل الرحمان نے اس پردُکھ کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف افغانستان یا ان متاثرہ خاندانوں کا نقصان نہیں بلکہ امت مسلمہ کو اسلامی اخوت کا ثبوت دینے کا وقت ہے : میں پاکستان کی عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے بھائیوں کی مدد کے لئے آگے بڑھیں:

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ نقدی یا اجناس کی صورت میں مسلمان بھائیوں کی مدد کریں :جمعیت علماء اسلام کی ذیلی تنظیموں سے گذارش کرتا ہوں کہ وہ عوام کو اس طرف متوجہ کریں،جمعیت علمائے اسلام کی ذیلی تنظیمی امدادی سامان کا انتظام کریں اور پھر اجتماعی طور پہ متاثرین کو سامان مہیا کریں :

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں پاکستانی عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ افغان بھائیوں کی مدد کریں ۔

واضح رہے کہ افغانستان کا صوبہ پکتیکا منگل اور بدھ کی درمیانی سب آنے والے زلزلے سے شدید متاثر ہوا تھا اور زلزلے کے بعد سے اب تک متعدد افراد مٹی سے بنے مکانات کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

اب تک ملک میں زلزلے اور شدید بارشوں کے باعث ایک ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ سہولیات کی کمی اور دشوار گزار علاقوں کے باعث ریسکیو عملے کو امدادی کارروائیوں میں رکاوٹیں درپیش ہیں۔

اس چھ اعشاریہ ایک شدت کے زلزلے کے باعث لاتعداد افراد ملبے تلے دفن ہو گئے جو اکثر کچے مکانوں میں رہائش پذیر تھے۔

افغانستان میں تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں ایک ہزار اموات کے بعد طالبان نے بین الاقوامی مدد کی اپیل کی ہے۔ مقامی حکام کے مطابق منگل کی شب آنے والے زلزلے سے 1000 افراد ہلاک اور 1500 زخمی ہو گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے طالبان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ‘ہم اس علاقے تک نہیں پہنچ پا رہے، یہاں نیٹ ورک بہت کمزور ہیں۔’

اقوامِ متحدہ سمیت دیگر فلاحی اداروں کی جانب سے زلزلے سے بری طرح متاثر ہونے والے پکتیکا صوبے میں ایمرجنسی شیلٹر اور کھانے سے متعلق امداد فراہم کی ہے۔افغانستان میں صحت کا نظام اس سانحے سے پہلے بھی بری حالت میں تھا۔

 

Shares: