ایبولا وائرس کے پاکستان میں داخل ہونے کا خدشہ ہے. قومی ادارہ صحت

0
47

ایبولا وائرس کے پاکستان میں داخل ہونے کا خدشہ. قومی ادارہ صحت

قومی ادارہ صحت نے افریقی ملک یوگنڈا سے ایبولا وائرس کے پاکستان میں داخل ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ قومی ادارہ صحت نے افریقی ملک یوگنڈا سے ایبولا وائرس پاکستان میں داخل ہونے کے خدشے پر منگل 11 اکتوبر کو انتباہی مراسلہ جاری کردیا ہے۔ نجی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق؛ قومی ادارہ صحت کی جانب سے متعلقہ اداروں کو چوکنا رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ گزشتہ ماہ یوگنڈا میں 36 ایبولا کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جس سے 23 اموات ہوئیں۔

جاری کردہ ایڈوائزری کے مطابق سینٹرل ہیلتھ اسٹیبلشمنٹ یوگنڈا سے آنے والوں کی مانیٹرنگ کرے گا، جب کہ پاکستان آنے والے مشتبہ ایبولا کیس کی این آئی ایچ کو اطلاع دی جائے گی۔ادارے کی جانب سے جاری ہدایات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان میں داخل ہونے والے مشتبہ ایبولا کیس کو قرنطینہ کیا جائے گا۔ مشتبہ ایبولا کیس کے نمونے ٹیسٹنگ کیلئے نیشنل گائیڈ لائنز کے تحت بھجوائے جائیں گے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ مفتاح اسماعیل کو پبلک میں بات نہیں کرنی چاہئے تھی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار
امیتابھ بچن 80 ویں سالگرہ آج منائیں گے
نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی پاکستان پہنچ گئیں
کوئٹہ: سریاب روڈ پرنامعلوم افراد نے پی ٹی سی ایل کے دفترپردستی بم پھینک دیا
واضح رہے کہ یوگنڈا میں 2000 تا 2019 ایبولا سے سیکڑوں ہلاکتیں ہوئی تھیں۔ افریقی ملک سے پھیلنے والا ایبولا انسانوں کو جینوس کے چار وائرس کی وجہ سے لاحق ہوتا ہے۔ ایبولا کے انسانوں میں حالیہ پھیلاؤ کی وجہ ایس یو ڈی وی وائرس ہے۔ ایڈوائزری کے مطابق عالمی اور علاقائی سطح پر ایبولا کے پھیلاؤ کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ڈبلیو ایچ او نے یوگنڈا میں ایبولا کے پھیلاؤ کی کڑی مانیٹرنگ کر رہی ہے۔ انتباہی مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ڈبلیو ایچ او نے یوگنڈا پر تجارتی، سفری پابندیوں کی مخالفت کی ہے، جب کہ سینٹرل ہیلتھ اسٹیبلشمنٹ، تجارتی تنظیمیں ایبولا سے آنے والے مسافروں اور سامان کے بارے میں چوکنا رہیں۔

Leave a reply