اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے روس سے 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی امپورٹ کی منظوری دے دی۔
باغی ٹی وی : وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ،ای سی سی اجلاس میں وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال، وزیرتجارت سید نوید قمر، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، معاون خصوصی فنانس طارق باجوہ، طارق پاشا اور سرکاری حکام نے شرکت کی۔
حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ روس سے 372 امریکی ڈالر فی میٹرک ٹن کے حساب سے گندم خریدی جائے گی گندم کی کھیپ یکم نومبر سے 15 جنوری تک پاکستان پہنچے گی۔
ای سی سی نے پیٹرولیم کمپنیوں کیلئے پیٹرولیم مصنوعات پر6 روپے فی لٹر مارجن کی وزارت توانائی کی سمری بھی منظورکرلی اس کے علاوہ وزارت توانائی کی پاورپرچیزایگریمنٹ ترمیم کی سمری بھی منظورکرلی گئی ہے۔
ای سی سی نے وزارت توانائی کوبجلی کے ٹیرف پرکوئی اثرنہ ڈالنے کی ہدایت اور وزارت توانائی کی پاکستان انرجی ریوالونگ فنڈ کی سمری بھی منظورکرلی۔
2 ہزار کا جتھہ لے آئے یا 20 ہزار،عمران خان کا کوئی مطالبہ سننا نواز شریف کی وزیراعظم کوہدایت
یاد رہے کہ روس نے پاکستان کے لیے گندم درآمد کرنے کی پیشکش کی تھی چند روز قبل وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ اور تحقیق طارق بشیر چیمہ نے روسی وفد سے ملاقات کی تھی جس میں وفد نے بارٹر ٹریڈ کی صورت میں فوڈ باسکٹ کموڈٹیز کا تبادلہ کرنے پر بھی آمادگی کا ظاہر کی تھی-
وفد میں پروڈنٹ نمائندے یوسف آصف اور حامد علی، ایگریکلچر اتاشی الیکسی کدریاوٹسیف اور اتاشی روسی ایمبیسی الیگزینڈر شامل تھے۔ روسی پروڈنٹورگ یوسف آصف نے کہا تھا کہ پاکستان اور روس زراعت میں تجارتی تعاون بڑھانے سے باہمی طور پر فائدہ اٹھا سکتے ہیں روس گندم کا سب سے بڑا عالمی برآمد کنندہ ہے، حکومت سے حکومت فریم ورک کے تحت گندم کی مقامی طلب کو پورا کرنے میں پاکستان کی مدد کر سکتا ہے۔
روسی پروڈنٹورگ یوسف آصف نے کہا تھا کہ پاکستانی چاول اچھے معیار کے ہیں اور روس پاکستان سے چاول کی درآمد بڑھانے کا منتظر ہے، روس پاکستان میں روس کو چاول کے مجاز برآمد کنندگان کی تعداد میں اضافہ کر رہا ہے۔








