الیکشن کمیشن قوم کا اعتماد بحال کرے،تحریکِ انصاف

بروقت انتخاب کے انعقاد کو یقینی جائے
0
37
ecp

ملک میں آزادنہ، منصفانہ، غیرجانبدارانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کا معاملہ ،پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے آئین و قانون کی حدود میں سمٹنے اور بطور ادارہ خود پر قوم کا اعتماد بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے

مرکزی سیکرٹری اطلاعات پاکستان تحریکِ انصاف رؤف حسن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان آئینی مینڈیٹ کا حامل ادارہ ہے،پاکستان کا مستقبل مؤثر اور پائیدار جمہوریت سے وابستہ ہے جبکہ جمہوریت کی اساس آزادانہ، منصفانہ، غیرجانبدارانہ اور شفاف انتخاب سے منسلک ہے، جمہوریت کی مضبوطی اور انتخابات کی ساکھ کیلئے الیکشن کمیشن کا شکوک و شبہات سے بالاتر کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے،بدقسمتی سے گزشتہ 4 سال کے دوران بالعموم اور گزشتہ 14 ماہ کے دوران بالخصوص الیکشن کمیشن کے اقدامات اور فیصلوں نے ادارے پر قوم کے اعتماد کو مجروح کیا ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ کے واضح حکم کے باوجود اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں ناکامی نے کمیشن کے حوالے سے قوم میں پائی جانے والی بداعتمادی میں اضافہ کیا، قومی، صوبائی، بلدیاتی اور سینٹ انتخابات میں کثیرالجہتی دھاندلیوں کے تدارک میں ناکامی سے بھی کمیشن کی ساکھ متاثر ہوئی،بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے اور ای وی ایمز کے ذریعے انتخابی نتائج کی شفاف تیاری و ترسیل کی مخالفت سے بھی کمیشن کے کردار پر سنجیدہ سوالات اٹھے، تحریک انصاف کے اراکینِ قومی اسمبلی کے استعفوں اور ان میں سے بعض پر ضمنی انتخاب کے انعقاد کے معاملے پر بھی کمیشن اپنا آئینی فرض نبھانے میں ناکام رہا،پنجاب میں نگران وزیراعلیٰ کے تقرر اور 90 روز کی دستوری مدت گزر جانے کے بعد پنجاب و خیبر پختونخوا میں ان حکومتوں کا وجود الیکشن کمیشن کی ناکامیوں کا مظہر،

فوج اور قوم کے درمیان خلیج پیدا کرنا ملک دشمن قوتوں کا ایجنڈا ہے،پرویز الہیٰ

سپریم کورٹ نے دیا پی ٹی آئی کو جھٹکا،فواد چودھری کو بولنے سے بھی روک دیا

بیانیہ پٹ گیا، عمران خان کا پول کھلنے والا ہے ،آئی ایم ایف ڈیل، انجام کیا ہو گا؟

عمران خان معافی مانگنے جج زیبا چودھری کی عدالت پہنچ گئے

مرکزی سیکرٹری اطلاعات پاکستان تحریکِ انصاف رؤف حسن کا کہنا ہے کہ پنجاب و خیبر پختونخوا کی اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد دونوں صوبوں میں عام انتخابات کے انعقاد میں ناکامی نے عوام کی نظروں میں کمیشن کی ساکھ کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا،سیاسی جماعتوں کے مالیات کی پڑتال کے عمل میں تفریق و امتیاز برتنا بھی کمیشن کی غیرجانبداریت کو بری طرح متاثر کررہا ہے،سندھ میں بلدیاتی انتخابات اور کراچی میں میئر کے انتخاب کے دوران صوبائی حکومت کی بدترین مداخلت اور خلافِ قانون کارروائیوں کو روکنے میں کھلی ناکامی بھی کمیشن کی افادیت پر سنجیدہ سوال چھوڑتی ہے،الیکشن کمیشن کی جانب سے خاص طور پر تحریک انصاف کی قیادت خصوصاً چیئرمین عمران خان کےخلاف توہینِ کمیشن کے مقدمات سے کمیشن کے حوالے سے جانبدرایت اور انتقامی برتاؤ کا تاثر پختہ ہوتا ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان کیلئے لازم ہے کہ نقائص و ناکامیوں سے بھرپور ماضی کے اس بوجھ کو کندھوں سے اتارنے کیلئے بلا تاخیر ادارے کی مجموعی پالیسیز پر نظرِ ثانی کرے، الیکشن کمیشن اپنے ماضی سے ناطہ توڑ کر ملک و قوم کے مفاد اور آئین و قانون کی بالادستی کیلئے اپنے طریقۂ کار میں ناگزیر تبدیلی لائے،ذیلی نوعیت کے ادنیٰ ایجنڈے کو ترک کرکے جمہوریت و انتخابات کے مستقبل کو ٹھوس بنیادیں فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے،ماضی کے تجربات کی روشنی میں شفافیت کو محور مان کر ناروا مداخلتوں کے اثرات سے پاک بروقت انتخاب کے انعقاد کو یقینی جائے،

Leave a reply