الیکشن کمیشن خود کو بھی ایک انتخابی نشان الاٹ کردے۔ تحریک انصاف

0
32
فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ فوری سنانے کے مطالبے کی قرارداد اسمبلی میں جمع

پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے پنجاب حکومت پر ضمنی انتخابات سے قبل دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن پر تنقید کی ہے کہ وہ خود کو بھی ایک انتخابی نشان الاٹ کردے۔

سابق وفاقی وزیر نے پریس کانفرنس میں قبل از الیکشن میں دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ: صوبے میں ضمنی انتخابات کی تیاری زوروں پر ہے اور واضح طور پر پی ٹی آئی کی برتری نظر آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ: ضمنی الیکشن میں پنجاب حکومت کی طرف سے دھاندلی کی کوشش کی جارہی ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ: الیکشن میں سرکاری مشینری استعمال ہورہی ہے، ہمارے لوگوں کو دھمکیاں مل رہی ہیں۔ ووٹ کے غیر قانونی طور پر اندراج جاری ہیں اور ہمارے نوٹس کے باوجود الیکشن کمیشن خاموش ہے۔الیکشن شیڈول جاری ہونے کے بعد ووٹوں کو آگے پیچھے نہیں کیا جاسکتا ۔ ضمنی انتخابات میں سب سے بڑا مسئلہ غیر قانونی ووٹوں کے اندراج کا ہے۔ بڑی تعداد میں غیر قانونی ووٹ درج کروائے گئے.

ان کے مطابق: عدالت کا احترام صرف یہ نہیں کہ آئین کے اندر لکھا ہوا ہے تو احترام مل جاتا ہے۔ احترام عدالتوں کو تب ملتا ہے جب عوام کو نظر آتا ہے کہ انصاف ہوا ہے۔

ان کہنا تھا کہ: اب الیکشن کمیشن اور پاکستانی عدالتوں کا امتحان ہے۔ پنجاب ضمنی انتخابات میں 17 جولائی کو اگر الیکشن کمیشن نے اپنا کردار ادا نہ کیا تو ملک مشکل کی جانب چلا جائے گا۔

پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کو مشورہ دیا کہ اپنے آپ کو بھی ایک سیاسی نشان الاٹ کر دیں۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل اسد عمر کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے وضاحت جاری کی ہے کہ پنجاب کے 20 حلقوں میں 17جولائی کو ہونے والے انتخابات پرانی حتمی انتخابی فہرستوں پر ہوں گے۔ شیڈول کے اعلان کے بعد انتخابی فہرست منجمد کر دی جاتی ہے۔

ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق ووٹر لسٹ میں تب تک کوئی تبدیلی نہیں کی جا سکتی جب تک متعلقہ حلقے میں الیکشن کا انعقاد نہ ہو جائے۔ اس حوالے سے میڈیا پر چلنے والے ووٹ اندراج کے بیانات بے بنیاد اور حقیقت کے بر عکس ہیں۔

Leave a reply