الیکشن کمیشن نے فنڈنگ کیس کی سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کردی ہے.
الیکشن کمیشن آف پاکستان ( ای سی پی ) میں سیاسی جماعتوں کے فنڈنگ ذرائع سے متعلق پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔ ممبرسندھ نثار درانی نےریمارکس اگلی سماعت پر حتمی دلائل ہوں گے، جس نے جواب جمع کرانا ہے وہ کرائے، ورنہ ہم فیصلہ سنا دیں گے۔
پی ٹی آئی کی درخواست پر الیکشن کمیشن میں سماعت شاہ محمد جتوئی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے آج بروز جمعرات 15 ستمبر کو کی۔ سماعت کے آغاز میں ایم کیو ایم کے وکیل نے استدعا کی ہمارے کیس میں درخواست مسترد ہوگئی تھی، جواب جمع کرانے کے لئے مزید مہلت دیں۔ سماعت کے دوران عوامی نیشنل پارٹی ( اے این پی ) کے معاون وکیل نے بھی مہلت دینے کی استدعا کی۔ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے وکیل کا کہنا تھا اس کیس میں بہت تاخیر ہوچکی ہے ، ہر بار سب مزید وقت مانگ لیتے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو جواب جمع کرانی کی حتمی مہلت دیت ہوئے کیس کی سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ گزشتہ چھ ستمبر کو پی پی اور ن لیگ کے پارٹی فنڈنگ کیسز کے فیصلے جلد کرنے کی پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ الیکشن کمیشن کو ہر پارٹی سے متعلق کیسز برابری کی سطح پر دیکھنے چاہییں۔ پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کی جانب سے دائر درخواست میں وکیل انور منصور خان نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس عدالت کے ڈویژن بینچ نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن لیول پلینگ فیلڈ دے گا۔ عدالت نے الیکشن کمیشن سے توقع کا اظہار کیا تھا کہ تمام جماعتوں کے کیسز کو ایک نظر سے دیکھے گا ۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ عدالت کیسے فرض کر سکتی ہے کہ لیول پلینگ فیلڈ نہیں دی جا رہی۔ ایک آئینی فورم ہے، اس کو ہم ریگولیٹ کیسے کر سکتے ہیں۔ اسلام آبادہائیکورٹ پہلے ہی کہہ چکی کہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ یکساں سلوک کرے۔عدالت تمام آئینی اداروں کا احترام کرتی ہے۔عدالت نے کہا تھا کہ آپ کو الیکشن کمیشن سے کوئی شکایت ہے تو پہلے الیکشن کمیشن سے رجوع کریں۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے سے پہلے عدالت کیسے حکم جاری کرسکتی ہے ؟ ۔آرٹیکل 25 کے تحت ہر پارٹی سے متعلق کیسز کو الیکشن کمیشن کو برابری کی سطح پر دیکھنا چاہیے۔