ٹھٹھہ (باغی ٹی وی،نامہ نگار بلاول سموں) گورنمنٹ پرائمری بوائز اسکول مکلی میں الیکشن کمیشن ضلع ٹھٹھہ کے افسران نے قبضہ کر لیا ہے، جس کی وجہ سے طلبہ کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔ اسکول کے چھ کمروں پر الیکشن کمیشن نے اپنا سامان رکھ کر تالے لگا دیے ہیں، جس کے نتیجے میں طلبہ باہر کھلے میدان میں بیٹھ کر پڑھنے پر مجبور ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ نے جی پی ایس بوائز مکلی کو الیکشن کمیشن کے گودام کے طور پر دیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد طلبہ کو کلاس رومز کی عدم موجودگی کی وجہ سے کھلے میدان میں تعلیم حاصل کرنا پڑ رہا ہے جو کہ شدید مشکلات کا باعث بن رہا ہے۔ طلبہ کے لیے یہ صورتحال نہ صرف غیر آرام دہ ہے بلکہ ان کی تعلیمی کارکردگی پر بھی منفی اثر ڈال رہی ہے۔

یہ صورت حال اس وقت پیدا ہوئی ہے جب حکومت سندھ اور وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ سرکاری اسکولوں میں بچوں کے داخلے کی تشہیر کر رہے ہیں۔ اس کے باوجود شہر مکلی کے مرکزی سکول پر ضلعی انتظامیہ اور الیکشن کمیشن نے زبردستی قبضہ کر کے وہاں گودام قائم کر لیا ہے، جس کی وجہ سے طلبہ تعلیم سے محروم ہو رہے ہیں۔

مقامی سیاسی اور سماجی رہنماؤں، عوامی ہیومن رائٹس فورم کے اراکین، سکول کے اساتذہ اور پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے اس گودام کو کسی اور جگہ منتقل کیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ قبضے میں لیے گئے کمرے فوراً خالی کرائے جائیں تاکہ تعلیمی عمل کو بحال کیا جا سکے۔

طلبہ کے والدین نے بھی اس معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس صورتحال کے باعث ان کے بچوں کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے اور انہیں فوری طور پر مناسب تعلیم فراہم کی جانی چاہیے۔ یہ ایک بڑا ظلم ہے کہ حکومت کی جانب سے فراہم کردہ تعلیم کی جگہ کو گودام میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

مقامی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اگر اس مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو وہ احتجاج پر مجبور ہوں گے۔ انہوں نے حکومت سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ طلبہ کو ایک مناسب تعلیمی ماحول فراہم کیا جا سکے۔

Shares: