تعلیمی نظام مفلوج، گریڈ پیسوں پر ملنے لگے ، سندھ کا تعلیمی نظام خطرے میں پڑگیا
سکھر: تعلیمی معیار ہی کسی تعلیمی نظام کی کامیابی یا ناکامی کا محور ہوتاہے ، ویسےتو سندھ کے حوالے سے تعلیمی معیار کی گراوٹ کی خبریں مسلسل آرہی ہیں ، لیکن جو تازہ ترین صورت حال سکھر کی سامنے آئی ہے وہ بڑی پریشان کن ہیں صورت حال یہ ہے کہ سکھر میں تعلیمی نظام مفلوج ہو کر رہ گیا، تعلیم اور گریڈ پیسوں پر ملنے لگے۔
ذرائع کے مطابق اس حوالے سے جو رپورٹ سامنے آئی ہے اس کے مطابق سکھر میں 200 سے زائد طلبا و طالبات کا مستقبل داؤ پر لگ گیا، تعلیمی نظام مفلوج ہوکر رہ گیا، تعلیم اور گریڈ پیسوں پر ملنے لگے ہیں۔
میں شہباز شریف کی جان بخشی نہیں ہونے دوں گا ، مولانا فضل الرحمن کے بیان نے ہلچل مچادی
رپورٹ کے مطابق سکھر میں سوالیہ پرچے کے ساتھ جوابات کی کاپی دینے کا سلسلہ بھی جاری ہے، بی ایڈ کے امتحانات کے پہلے پرچے کے جوابات کی کاپی باآسانی دستیاب ہیں۔بی ایڈ کالج پہنچنے پر عملہ اور طلبا سب ٹھیک ہے کا راگ الاپنے لگے، 3 بجے شروع ہونے والا پرچہ 3 بجکر 40 منٹ تک بھی طلبا کو نہ مل سکا۔
یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ امتحان موبائل فون کا بے دریغ استعمال کیا جارہا ہے، ایجوکیشن کالج میں 6 ہزار کے عوض امتحان پاس کرانے کا بھی انتظام ہے۔ مبینہ طور پر ایجوکیشن کالج کی انتظامیہ نقل کرانے میں ملوث ہے، نائب قاصد کچھ پیسے دے کر پرچے چیک بھی کرانے جاتے ہیں