کراچی: پاک فضائیہ خیبرپختونخوا، سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں سیلاب متاثرین کی بحالی کے عمل میں سرگرم عمل ہے۔پاک فضائیہ کے اہلکار سیلاب زدگان کی فلاح و بہبود، خوراک، رہائش، پینے کے پانی اور طبی امداد کی بروقت فراہمی کے لیے بروقت اقدامات میں مسلسل مصروفِ عمل ہیں۔
سیلاب متاثرین کو مشکل کی اس گھڑی میں ازحد ضروری ریلیف فراہم کرنے کے لیے پاک فضائیہ کی ایمرجنسی ریسپانس ٹیموں نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ضرورت مند خاندانوں میں 23,076 پکے ہوئے کھانے کے پیکٹ، 1103 پانی کی بوتلیں اور 1795 راشن کے پیکٹ تقسیم کیئے، جن میں بنیادی غذائی اجناس شامل ہیں۔ مزید براں مفت خوراک اور رہائش کی فراہمی کے علاوہ پاک فضائیہ کے فیلڈ میڈیکل کیمپوں میں میڈیکل ٹیموں نے 3049 مریضوں کا طبی معائنہ بھی کیا۔
ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق پاک فضائیہ کے سی 130 طیاروں کی 90 اور ایم آئی 17 ہیلی کاپٹرز کی 92 جبکہ اے ڈبلیو 139 ہیلی کاپٹرز کی 54 پروازیں کی گئیں اور ہیلی کاپٹرز کے ذریعے 1521 افراد کو ریسکیو کیا گیا اور ہیلی کاپٹرز کے ذریعے 4800 خیمے، 2 لاکھ 16 ہزار 4 کھانے کے پیکٹ تقسیم کیے گئے۔
ترجمان نے بتایا کہ پاک فضائیہ کی ٹیموں نے 2584 ٹن راشن، ایک لاکھ 96 ہزار 677 لیٹر پینے کا پانی تقسیم کیا جبکہ پاک فضائیہ کے 19 ٹینٹ شہروں میں 18 ہزار 441 افراد مقیم ہیں، متاثرہ علاقوں میں پاک فضائیہ کے 54 ریلیف کیمپ اور 44 میڈیکل کیمپ کام کررہے ہیں۔
اس کے علاوہ پاک فضائیہ پی اے ایف سندھ کے نواب شاہ، سکھر، میرپور خاص، تلہار، جیکب آباد، سہون، پرپتھو میں امدادی کاموں میں مصروف ہے جبکہ بلوچستان کے سمنگلی، قلعہ عبداللہ اور قلعہ سیف اللہ ، پنجاب میں راجن پور اور ڈی جی خان میں امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ پاک فضائیہ گلگت بلتستان، اسکردو، غذر، نلتر، گانچھے اور کے پی کے میں نوشہرہ، چارسدہ، خاصگی، سیدو شریف، شانگلہ، لارام میں توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔
عطیات
سیلاب سے متاثرین کی بحالی کیلئے اب تک 6855.7 ٹن خوردنی اشیاء اور 1203 ٹن غذائی اشیاء جمع کی جا چکی ہیں، مجموعی طور پر 45 لاکھ 97 ہزار 569 مختلف ادویات جمع کی جا چکی ہیں۔اس کے علاوہ اب تک 6452.3 ٹن خوراک اور 1165.3 ٹن غذائی اشیاء تقسیم کی جا چکی ہیں، اب تک 43 لاکھ 30 ہزار 611 ادویات تقسیم کی جا چکی ہیں۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کانجو اور سوات کا دورہ کیا
وزیراعظم شہباز شریف نے چارسدہ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا