امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہےکہ مصری صدر نے روس کو 40 ہزار راکٹس خفیہ طور پر دینے کا منصوبہ بنایا ہے۔
باغی ٹی وی: امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہےکہ مصر نے روس یوکرین جنگ کے دوران روس کی اسلحہ سپلائی میں مدد کے لیےاسے خفیہ طور پر 40 ہزار راکٹس دینےکامنصوبہ بنایا ہےجس کی تفصیلات امریکی انٹیلی جنس کی لیک دستاویزات سے حاصل کی گئی ہیں۔
ڈالر ملک کی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر
رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں مصر کے صدر عبدالفتح السیسی نے اعلیٰ عسکری حکام سے ایک اہم میٹنگ بھی کی ہے جس میں روس کو فوجی بنیادوں پر اسلحے کی فراہمی پر بات چیت کی گئی جب کہ اس دوران مصری صدر نے حکام کو یہ منصوبہ بندی خفیہ رکھنے کی ہدایت کی امریکی انٹیلی جنس کی لیک دستاویزات پر 17 فروری کی تاریخ درج ہے۔
واشنگٹن پوسٹ نے یہ دستاویز ڈسکارڈ پر فروری اور مارچ میں پوسٹ کی گئی کلاسیفائیڈ فائلوں کی تصاویر کے مجموعے سے حاصل کی، جو گیمرز میں مقبول ایک چیٹ ایپ ہے۔ دستاویز کی پہلے اطلاع نہیں دی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مصر کی جانب سے روس کو راکٹس کی فراہمی کی خبروں پر امریکی حکام نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر مصری صدر کی جانب سے روس کو خفیہ طور پر راکٹس فراہمی کی خبریں درست ہیں تو پھر ہمیں دونوں ممالک کے تعلقات کو سنجیدگی سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔
عمران خان نے 25 سال میں اپنا اینٹی امریکا امیج بنایا،حسین حقانی
دوسری جانب فاکس نیوز نے کہا کہ امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے خفیہ دستاویزات پر کسی بھی تبصرے سے گریز کیا ہے لیکن خبردار کیا ہے کہ یہ مواد عوامی استعمال کے لیے نہیں ہے۔
یہ مصر کے ساتھ امریکہ کے تعلقات کو متاثر کر سکتا ہے، جو مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں اس کے قریبی اتحادیوں میں سے ایک ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جنوری کے آخر میں قاہرہ میں السیسی سے ملاقات کی، جس کے بعد محکمہ خارجہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ مسٹر بلنکن نےمصر کے ساتھ امریکہ کی یکجہتی کا اظہار کیا کیونکہ یہ روس کی وحشیانہ جنگ کے اقتصادی اثرات کا مقابلہ کرتا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی گزشتہ سال نومبر میں مصر کا دورہ کیا تھا اور السیسی سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے مصری صدر کی جنگ کے بارے میں اپنے ملک کے موقف کو سراہا۔
فوجی پیداوار کے وزیر مملکت محمد صلاح الدین نامی ایک اہلکار کے مطابق مصر نے ماسکو کی "پہلے غیر متعینہ مدد” کی ادائیگی کے لیے روس کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا اس مدد کی نوعیت واضح نہیں ہے۔ تاہم، خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق، یوکرین میں روس کی جنگ کے نتیجے میں عالمی منڈی میں آنے والی رکاوٹوں کے درمیان مصر نے گزشتہ سال روسی گندم پر اپنا انحصار بڑھا دیا۔