اپنے اردگرد رہنے والے مسلمانوں بھائیوں کا خیال رکھیں۔اپنے اندر خلوصِ محبت، ایثار اور قربانی کا جذبہ پیدا کریں۔
کیونکہ عید قرباں کا مقصد ہی یہی ہے۔جس طرح حضرت سیدنا ابراہیم علیہ السلام نے اپنی سب سے قیمتی چیز کو اللّٰہ تعالیٰ کی راہ میں قربان کرنا کا فیصلہ کیا۔اور آزمائش پر پورا پورا اترے۔
اس طرح ہم بھی اللّٰہ تعالٰی کے احکامات پر عمل کر کے اپنے رب تعالٰی کی رضاوقرب حاصل کر سکتے ہیں۔
جس طرح حضرت سیدنا اسماعیل علیہ السلام نے اللّٰہ تعالٰی کے حکم کے سامنے اپنا سر جھکا دیا۔
اسی طرح ہمیں بھظ چاہیئے کہ اپنے بچوں کو بھی اللّٰہ تعالٰی کے احکامات کی پابندی کرنے کی تاکید کرتے رہے
انہیں معاشرے میں بسنے والے دیگر افراد کے ساتھ حسن سلوک ہمدردی اور پیار سے پیش آنے کا درس دیں۔ ان کی خوشی غمی میں شریک ہونے اور ان کی خاطر اپنے جل کو قربان کرنے کا سبق دیاجائے
جانور کی قربانی تو محض ایک علامت ہے اصل قربانی تو یہ ہے کہ حکام الہی اور شرعیت کو پورا کیا جائے اپنی نفسانی اور دنیاوی خواہشات کو قربان کیا جائے اپنی سہولیات کو نظر انداز کر کے اپنے مسلمان بھائیوں کا خیال رکھا جائے۔ اپنی ذات کو تقوی اورایثار کا پیکر بنایا جائے۔
قربانی کرتے وقت اس بات کا خیال رکھا جائے کہ جس مقصد کیلئے قربانی ہو رہی ہو وہ مقصد ضرور پورا ہو اس مینث کسی بھی قسم کا ریاکاری یا دکھاوا نہ خا لص اللہ تعالٰی کی رضا کیلئے قربانی کی جائے
نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا
ترجمہ: "جس نے خوش دلی کے ساتھ طالب ثواب ہو کر قربانی کی اس کیلئے وہ قربانی آتش جہنم کئیلے حجاب بن جائے گی”
نماز عید کی دعا میں کفار کے ظلم وبربریت کا شکار فلسطینی اور کشمیری مسلمان بہن بھائیوں کی آزادی کیلئے دعا کریں اللّٰہ تعالٰی ان کی عزت و ابرو کی حفاظت فرمائے اور ان کے مسائل کو خیر برکت کے ساتھ فرمائے آمین
کیونکہ قربانی کا ایک اہم مقصد یہی ہے اور یہی اسکا تقاضا ہے
@Malik_Fahad333