”فواد خان” نے حال ہی میں ایک انڑویو دیا ہے اس میں انہوں نے کہا ہے کہ ایک وقت میں ایک ہی کام کرنا پسند کرتا ہوں. ایک سے زیادہ کام میں مینج ہی نہیں کر پاتا شاید کیرئیر کے آغاز میں دو پراجیکٹ ایک ساتھ کئے تھے لیکن اس کے بعد کبھی نہیں کئے. فواد خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مجھے پنجابی بولی نہیں آتی تھی جب ڈائیلاگ بولنے ہوتے تھے تو میری ٹانگیں کانپ جاتی تھیں، نروس ہو جاتا تھا لیکن سکرین پر آپ کو یہ چیز نظر نہیں آئیگی. انہوں نے اس انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ میں کردار یا کوئی بھی پراجیکٹ کرنے میں سست ہوں، کافی وقت لگ جاتا
ہے مجھے یہ فیصلہ کرنے میں کہ میرے پاس جو پراجیکٹ آیا ہے کرنا ہے یا نہیں کرنا. انہوں نے کہا کہ میں کراچی میں پیدا ہوا لیکن میری سکولنگ اور پرورش لاہور میں ہوئی ، گھر کا ماحول ایسا تھا کہ اس میں پنجابی بولی نہیں جاتی تھی اس لئے مجھے پنجابی بولنے اور سمجھنے میں دقت پیش آتی ہے لیکن فلم کے لئے بہت محنت کی اور بہت سارے لفظوں کے مطلب پوچھتا رہا اور مجھے لگتا ہے کہ مجھے اب ان کے معنی بھی بھول چکے ہوں گے. یاد رہے کہ فواد خان کی فلم دا لیجنڈ آف مولا جٹ 13 اکتوبر کو سینما گھروں میں ریلیز ہونے جا رہی ہے. فلم کی ایڈوانس بکنگ کامیابی سے جاری ہے.